پیر کی شام مشہد دو ہزار سترہ کے لوگوں کی تقریب رونمائی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر ثقافت رضا صالحی امیری نے کہا کہ عالم اسلام کے ثقافتی دارالحکومت کی حیثیت سے مشہد کا انتخاب اس عظیم شہر کو دنیا کے سامنے متعارف کرانے کا بہترین موقع ہے۔
ایران کے وزیر ثقافت کا کہنا تھا کہ دین، روحانیت اوراہلبیت عصمت طہارت کی تعلیمات کے سوتے، مشہد مقدس میں بارگاہ حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السلام سے پھوٹتے ہیں لہذا اس موقع سے بہترین فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
صوبہ خراسان رضوی کے گورنر علی رشیدیان نے اس موقع پر کہا کہ عالم اسلام کے ثقافتی دارالحکومت کی حیثیت سے مشہد مقدس تمام مکاتب فکر کے درمیان اتحاد اور دوستی کے مرکز میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشہد مقدس صرف ایران اور مشرقی وسطی کا اہم شہر نہیں بلکہ ایک عالمی مذہبی شہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں، جب عالم اسلام اختلافات، انتہا پسندی اور تکفیریت کے عذاب میں مبتلا ہے، اسلامی ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر مشہد مقدس کا انتخاب بے انتہا اہمیت کا حامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم نے ایران کے مذہبی شہر مشہد مقدس کو سن دو ہزار سترہ میں عالم اسلام کا ثقافتی دارالحکومت منتخب کیا ہے