الشاف المصری نیوزایجنسی کے ساتھ انٹرویو میں مصر کے معروف قاری ’’شیخ احمد احمد النعینہ ‘‘نے زوردیتے ہوئےکہا کہ سنی مسلک کی طرح شیعہ مسلک بھی اسلام میں تسلیم شدہ مسلک ہے۔
شیعت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے سابق مصری مفتی اعظم شیخ محمود شلتوت کی فتوے کی طرف اشارہ کیا کہ جس میں کہاگیا ہے کہ فقہ حنفی ،فقہ شافی ،فقہ مالکی اورفقہ حنبلی کی طرح فقہ جعفریہ پر عمل بھی درست ہے۔
جامعہ الازہر مصر کے بزرگ عالم دین شیخ محمود شلتوت نے1959ء اپنے فتوے میں کہا تھاکہ شیعت اپنے کردار، اقدار اورعالمی سیاسی و دینی قائدین کے عنوان سے اعلیٰ حیثیت کا ایک حامل مکتب ہے۔
انہوں نے اپنے فتوے میں فقہ حنفی، فقہ شافی، فقہ مالکی ،فقہ حنبلی کی طرح فقہ جعفریہ پر عمل کو درست قراردیا۔
انہوں نے اپنے فتوے میں کہاتھاکہ استعماری ایجنٹوں کی کوشش یہ ہےکہ شیعہ سنی اختلافات کو ہوا دی جائےلہذا بعض لوگ جن کی شیعہ مسلک اور اہلسنت میں کوئی حیثیت ہی نہیں مناظرہ کیلئے ایک دوسرے کو للکارتے ہوئے نظرآتے ہیں۔
شیخ احمد احمد النعینہ نے اس فتوے پر روشی ڈالتے ہوئے کہاکہ وحدانیت پر یقین اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تعلیمات پر عمل کرنے والے مسلمان ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ بعض قوتیں مسلمانوں کے درمیان اختلافات اورنااتفاقی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اختلافات کے بجائے مشترکات پر توجہ مرکوز کریں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ علامہ شلتوت نے30ستمبر1959 کو یہ فتوی دے کر کہ " .......إن مذهب الجعفریة المعروف بمذهب الشیعة الإمامیة الاثنا عشریة مذهب یجوز التعبد به شرعا كسائر مذاهب أهل السنة... " یعنی؛ مسلک جعفریہ جو مسلک شیعہ امامیہ اثنا عشریہ کے نام سے معروف ہے کی طرح عبادات بجالانا دوسرے سنی مسلک کے مانند جائز ہے.... اس فتوی سےنہ صرف شیعہ سنی کے درمیان کھڑی کی گئی دیوار منہدم ہوئی بلکہ علماء کی قربت اور نزدیکی کا سبب یہ بھی ہوا اور کئی غلط فہمیوں کا اسقدر ازالہ ہوا کہ علامہ شلتوت نے اس بات کا برملا اعلان کیا کہ انہوں نے بعض فقہی مسائل میں مذہب فقہ جعفری کے مطابق فتوی صادر کیا ہے