کی رپورٹ کے مطابق ایشیا کے امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سیکریٹری خارجہ ابراہيم رحيم پور نے گزشتہ روزافغانستان سے متعلق ماسكو ميں منعقدہ تيسری بين الاقوامی كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ وقت کی ضرورت ہے.
انہوں نے ايران كی جانب سے تقريبا تيس لاكھ افغان مہاجرین كی ميزبانی كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ ايران افغانستان ميں قيام امن اوراس ملک كےاندرونی مسائل كےحل بالخصوص منشيات كی اسمگلنگ كی روک تھام اور سيكورٹی امور كے حوالے سے افغانستان كا حامی ہے.
ابراہيم رحيم پورنے افغانستان میں امن و امان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں كویہ پیغام جانا چاہئیے کہ علاقائی ممالک دہشت گردی كا مقابلہ كرنے ميں سنجيدہ ہيں.
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف ممالک کے اعلی حکام نے افغانستان كی حاليہ صورتحال پرروشنی ڈالتے ہوئےكہا كہ افغانستان كے بحران كا حل فوجی نہيں اوراس ملک ميں قيام امن اوراستحكام مذاكرات اور بات چيت كے ذریعے سے ہی ممکن ہے. اس اجلاس کے شرکاء نےافغانستان كے ساتھ تعاون كو فروغ دينے پراپنی آمادگی كا اظہار كيا.
واضح رہے کہ اس مشاورتی اجلاس كےانعقاد كا مقصد افغانستان ميں قيام امن اور دہشت گردی،انتہا پسندی اور منشيات كی اسمگلنگ كے خلاف مقابلہ كرنا ہے۔