اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ افغانستان کے صوبہ سرپل کے علاقے میرزا ولنگ میں شیعہ مسلمانوں کی تین اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے جو دھشتگرد ٹولے طالبان کے ذریعے قتل کئے گئے تھے۔
افغانستان کے سکیورٹی دستوں نے ان قبروں سے دسیوں بے سر نعشیں نکالی ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
ان قبروں کا ایسے حال میں انکشاف ہوا ہے کہ افغانستان کی فوج نے میرزا ولنگ کے علاقے کو طالبان کے قبضے سے واپس لے لیا ہے۔
سرپل کے گورنر کے اسپیکر ذبیح اللہ امانی نے فرانس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے تاہم تین اجتماعی قبروں کا انکشاف کیا ہے ان قبروں سے ۴۲ لاشیں ملی ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں اور بعض لاشوں کے ساتھ سر موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک قبر سے ۲۳ لاشیں، دوسری سے ۱۱ اور تیسری سے ۸ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر لاشیں عام لوگوں کی ہیں۔
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل دھشتگرد ٹولے طالبان اور داعش نے افغانستان کے صوبہ سرپل کے شیعہ نشین علاقے میرزا ولنگ پر حملہ کر کے ۶۰ مظلوم افراد کو شہید کر دیا تھا جن میں بچے بھی شامل تھے۔ جبکہ دھشتگردوں نے ۴۷ جوان لڑکیوں کو اغوا کر لیا۔ جس کے بعد افغان فوج نے دھشتگردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ۵۰ دھشتگردوں کو موت کے گھاٹ اتارا اور شیعہ نشین علاقے میرزا ولنگ کو دھشتگردوں کے قبضے سے واپس لے لیا۔
افغانستان کے صوبہ سرپل کے علاقے میرزا ولنگ میں شیعہ مسلمانوں کی تین اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے