حزب اللہ کی سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ لبنان میں انتخابات کے دن قریب آنے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا اور عالم عرب میں بالعموم اور لبنان میں بالخصوص، حزب اللہ کو بدنام کرنے کے لئے ایک نہایت بڑی، منظم اور ہماہنگ سازش، پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے جس کو کئی ممالک کی مالی حمایت بھی حاصل ہے.
ابنا نے المنار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے لبنان کے حالات اور آنے والے پارلیمانی انتخابات کا جائزہ لیتے ہوئے ایک سازش کا انکشاف کیا جو لبنان کے اندر اور باہر حزب اللہ کی شہرت مخدوش کرنے کے لئے بعض قوتوں کے ایجنڈے پر ہے اور اس کو بعض مغربی اور عرب ممالک کی مالی حمایت بھی حاصل ہے.
انہوں نے کہا کہ بعض حکومتوں کے علاوہ بعض ذرائع ابلاغ بھی اس سازش کا حصہ بنے ہوئے ہیں.
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ دشمنوں کو اب تک تو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے. انہوں نے کہا کہ اس وقت بعض لبنانی ذرائع ابلاغ نے بھی حزب اللہ کے خلاف الزامات کا سلسلہ شروع کررکھا ہے.
انہوں نے کہا: آج ہم لبنانی ایک بڑے قومی عمل یعنی پارلیمانی انتخابات کی طرف جارہے ہیں اور یہ انتخابات بہت اہم ہیں اور ہماری توقع ہے کہ دیگر ممالک کی طرح ہمارے انتخابات بھی جمہوری، شفاف اور آزادانہ ہوں؛ انتخابات نئی پارلیمنٹ کی تشکیل کے لئے ہورہے ہیں اور پارلمینٹ کی تشکیل کے بعد نئی حکومت بنےگی اور اسی وجہ سے ان انتخابات کی اہمیت غیرمعمولی ہے جو کسی بھی لبنانی شہری سے ڈھکی چھپی نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ 8 مارچ کے نام سے معروف، سیاسی اتحاد کی کامیابی لبنان کے عوام کے فائدے میں ہوگی اور اس اتحاد کی کامیابی کے بعد ملک میں قومی حکومت کی تشکیل ممکن ہوجائے گی جس میں لبنانی عوام کے تمام طبقوں کے نمائندے شریک ہونگے.
سید حسن نصراللہ نے کہا: ہم گذشتہ پارلیمانی انتخابات کی طرح ان انتخابات میں بھی اپنی جہادی، سیاسی، سماجی اور جدوجہد کی تاریخ کی بنیاد پر حصہ لیں گے اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بعض گروہ اور جماعتیں غلطیوں کی مرتکب ہوئے ہیں البتہ یہ بھی درست ہے کہ خطاؤں کا ارتکاب انسانی خصوصیات میں سے ایک ہے؛ بہرحال ہمیں یقین ہے کہ لبنان کے مفادات اور اس کا مستقبل اور اس کے مسائل و مشکلات کا حل قومی مفاہمت اور ملکی انتظام میں تمام لبنانیوں کی شراکت میں مضمر ہے اور لبنان کو ایسا موقع بہرصورت فراہم ہونا چاہئے جس سے استفادہ کرتے ہوئے قومی حکومت کی تشکیل ممکن بنائی جاسکے.
حزب اللہ کی سیکریٹری جنرل نے کہا: پارلیمنٹ کی نشست کسی فرد کے لئے انعام نہیں ہے بلکہ حزب اللہ کے نزدیک پارلیمانی نشست سنبھالنا ذمہ داری قبول کرنے کے مترادف ہے.
سید حسن نصراللہ نے کہا: ہم عوامی انتخاب اور عوامی ارادے کا احترام کرتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے امیدوار عوام کا اعتماد حاصل کرسکیں گے.
source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&Id=154332