کمبوڈیا کے عالم دین نے کچھ عرصہ قبل تشیع اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کی رپورٹ کے مطابق کمبوڈین اہل سنت کے عالم دین «سيد احمد الموسوي»، نے اپنی قوم کے سرداروں کی موجودگی میں اپنے فیصلے کا اعلان کیا.
سیداحمدالموسوی نے عرصہ 9 سال سعودی عرب کی جامعة المدینہ میں تعلیم حاصل کی تھی اور کمبوڈیا پہنچ کر انہوں نے اپنی قوم کو اپنی تحقیقات کے نتائج سے آگاہ کیا اور قبائل کے سرداروں کے اجلاس میں اپنے فیصلے کا اعلان کردیا.
وہابی تھائی لینڈ کی شیعہ اور سنی مسلمانوں کے تعلقات سے غضبناک ہوگئے ہیں!
جنوبی تھائی لینڈ کے «جزیرہ پوکٹ = Phuket Island» میں شیعہ فارغ التحصیل طلبہ کے سیمینار کے بعد غضب آلود وہابیوں نے شیعہ اور سنی مسلمانوں کے خلاف وسیع سازشوں کا آغاز کردیا ہے.
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی – ابنا کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2009 کے آخری ایام میں شیعہ فارغ التحصیل طلبہ نے تھائی لینڈ کے جنوبی جزیرے «Phuket Island» میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا تھا جس میں شیعہ علماء «آیت اللہ مروی» اور «حجت الاسلام راستگو» سمیت متعدد سنی علماء بھی شریک ہوئے. اس سیمینار میں شیعہ اور سنی عوام اور علماء کے قریبی تعلق کی وجہ سے انتہاپسند وہابی غضبناک ہوئے اور علاقے کے مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا فیصلہ کیا.
تھائی مسلمانوں کے بقول وہابیوں نے وسیع سازشوں کا آغاز کیا ہے اور دیگر مسلم فرقوں کے پیروکاروں کو اہل تشیع کے خلاف اشتعال دلانے لگے ہیں. انہوں نے تشیع کے خلاف شائع شدہ کتابیں اور رسالے ایسے دور دراز جزیروں میں بھی پہنچادیئے ہیں جن تک پہنچنے کے لئے بحری جہازوں کا سہارا لینا پڑتا ہے.
تھائی اہل تشیع کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ کے سنی مسلمان ان کے ساتھ تعاوں کرتے ہیں اور شیعیان اہل بیت (ع) کے ساتھ رابطوں اور تعلقات سے خوش ہیں جبکہ وہ وہابیوں کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں اور ان سے نفرت کرتے ہیں. علاوہ ازیں تھائی لینڈ میں مسلمانوں اور بدھ مت کے پیروکاروں کے درمیان بھی پرامن رابطہ پایا جاتا ہے اور بدھ مت کے پیروکار بھی مسلمانوں کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں.
قابل ذکر ہے کہ وہابیت وسیع پروپیگنڈا مہم اور وسیع مالی وسائل سے استفادہ کرنے کے باوجود نہ صرف مسلمانوں کے نزدیک قابل نفرت ہیں بلکہ غیر مسلم فرقے بھی ان سے نفرت کرتے ہیں اور ان کے جھوٹے پروپیگڈدوں سے سخت ناراض ہیں.
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=157473