مرحوم مغفور کا انتقال پرملال سرزمین ہندوستان کے حوزات علمیہ اور ملت تشیع کے لیے ایسا خسارہ ہے جو جبران ناپذیر ہے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سرزمین ہندوستان کے عالم نامدار، دین و شریعت کے طرفدار، قوم و ملت کے خدمتگزار، میدان مناظرہ کے شہسوار، بے باک مبلغ شریعت، مدافع حریم ولایت حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا مرحوم محمود الحسن النجفی داعی اجل کو لبیک کہتے ہوئے دارابدی کی طرف چل بسے۔
مرحوم مغفور کا انتقال پرملال سرزمین ہندوستان کے حوزات علمیہ اور ملت تشیع کے لیے ایسا خسارہ ہے جو جبران ناپذیر ہے۔
آپ نے ریاست اترپردیش کے شہر جونپور میں حوزہ علمیہ ناصریہ عربی کالج کی تاسیس فرما کر نہ صرف اس شہر میں علمی چراغ جلائے بلکہ پوری ریاست اور پورے ملک میں علم کی شمعیں روشن کر دیں۔
آپ کے نماز جمعہ کے وہ خطبات تھے جن کی بدولت اس شہر میں اسلامی بیداری اور اسلامی ماحول قائم ہوا۔ آپ مرجعیت کے سخت ترین مدافع تھے اور مرجعیت کے خلاف اٹھنے والی ہر انحرافی فکر کا کھل کر مقابلہ کرتے تھے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی اور اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اس عالم ربانی کے انتقال پرملال پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امام عصر(عج)، مراجع عظام، حوزات علمیہ، مرحوم کے اہل خانہ بالخصوص ان کے فرزندان حجۃ الاسلام محفوظ الحسن اور مولانا ناصر مہدی کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتی ہے نیز مرحوم کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔