رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دشمن کے مقابلے میں ہوشیاری کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے ایران کو طاقتور اور دشمن کو کمزور قرار دیا ہے۔ آپ نے فرمایا ہے کہ دشمن سے غفلت سادہ لوحی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دشمن شدید اندرونی اور بیرونی مسائل اور مشکلات میں پھنس گیا ہے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دشمن کے مقابلے میں ہوشیاری کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے ایران کو طاقتور اور دشمن کو کمزور قرار دیا ہے۔ آپ نے فرمایا ہے کہ دشمن سے غفلت سادہ لوحی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دشمن شدید اندرونی اور بیرونی مسائل اور مشکلات میں پھنس گیا ہے۔
سالانہ ملاقات کے لیے آنے والے صوبہ مشرقی آذربائیجان کے ہزاروں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے گیارہ فروری کی ریلیوں میں عوام کی آگاہانہ شرکت کی قدردانی کی اور فرمایا کہ ایران اسلامی آج بہترین پوزیشن میں ہے جبکہ سامراجی محاذ اور ان کا سرخیل امریکہ کمزور ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حالیہ دہشت گردانہ حملے میں ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے پاسداران انقلاب اسلامی کے متعدد سپاہیوں کی شہادت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان جوانوں کی شہادت ہمیں خـبردار کر رہی ہے کہ ہم پوری ہوشیاری اور آگاہی کا مظاہرہ کریں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمن سے غافل ہونا سادہ لوحی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دشمن شدید اندرونی اور بیرونی مسائل اور مشکلات میں پھنس گیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے وارسا اجلاس کی ناکامی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ کے ضعیف العقل حکمرانوں نے اپنی بعض ہمنوا، کمزور اور مرعوب حکومتوں کو وارسا اجلاس اور ایران مخالف فیصلوں میں شرکت کی دعوت دی لیکن یہ اجلاس ناکام ہو گیا جو اس بات کی علامت ہے کہ جب دشمن کمزوری اور غصے کی حالت میں آتا ہے تو شور شرابا مچانے اور دشنام تراشی کرنے لگتا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ جب یہ انقلاب ایک نوخیز پودا تھا اس وقت بھی سارے دشمن اس کے خلاف متحد ہو گئے تھے مگر کچھ نہیں بگاڑ سکے تاہم آج جب کہ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے تو وہ اس کا بال بھی بیکا نہیں کر سکیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ناکام وارسا اجلاس میں بعض بظاہر مسلمان ملکوں کے عہدیداروں کے صیہونی حکومت کے ساتھ تال میل اور امریکہ کی ہمنوائی کو ان کی رسوائی کا سبب قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ان لوگوں کو اپنے عوام میں بھی کوئی عزت حاصل نہیں ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملکی حکام کو نصیحت فرمائی کہ وہ دشمن کو اچھی طرح سے پہنچانیں اور اس کی دھمکیوں اور مسکراہٹ دونوں کے دھوکے میں نہ آئیں۔
آپ نے فرمایا کہ دشمنوں کے دلوں میں اسلام، مسلمانوں اور اسلامی جہموریہ ایران کے لیے بغض و کینہ اس سے کہیں زیادہ بھرا ہے کہ جس کا وہ زبان سے اظہار کرتے ہیں، بنا بریں دشمن کے فریب میں آنے کی ضرورت نہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مغرب کے رویئے اور اقدامات کو حقیقی معنوں میں فریب کا مصداق قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ کا معاملہ تو صاف ہے، کیونکہ وہ تلوار کھینچ کے سامنے آگیا ہے لیکن یورپ کی جانب سے پورا دھیان رکھیں، کیونکہ وہ دھوکے باز ہے۔