فرانس کے دوسرے بڑے شہر مارسیلز میں آباد مسلمان آج ایک بڑی جامع مسجد کی تعمیرکیلئے سنگ بنیادرکھا جارہا ہے اوراس سلسلہ میں تقریب میں مسلم قائدین اورسیاستدان بھی شرکت کررہے ہیں۔ مسجد کا سنگ بنیادفرانسیسی کابینہ میں مسلم خواتین کے چہرے کے نقاب پر پابندی کے لیے بل کی منظوری کے ایک روز بعد رکھا جارہا ہے۔مارسیلز میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ مسلمان آباد ہیں۔اس وقت انہوں نے پنج وقتہ نمازوں کی ادائیگی کے لیے عمارات کے تہہ خانوں،کرائے کے کمروں یا گیراجوں میں جگہیں مخصوص کررکھی ہیں۔2012 میں اس کی تکمیل کے بعد اسے نمازیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔مارسیلز میں ایک بڑی جامع مسجد کی تعمیرکے لیے مسلمان گذشتہ ساٹھ سال سے مہم چلا رہے ۔اس ضمن میں 2001 میں ایک اہم موڑاس وقت آیا تھا جب مارسیلز کے مئیر اورصدرنکولاسارکوزی کی دائیں بازو کی جماعت کے رکن ژاں کلاڈے گاوڈین نے دوکروڑ بیس لاکھ یورومالیت کے اس منصوبے کی حمایت کا فیصلہ کیا اور انہوں نے مسجد کی تعمیر پر دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=189080