اردو
Sunday 22nd of December 2024
0
نفر 0

قرآن پر عمل امت مسلمہ کے وقارو عظمت اور پیشرفت و اتحاد کا موجب ہے

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج تلاوت قرآن کے چھبیسویں عالمی مقابلے کے شرکاء سے خطاب میں قرآن پر عمل کرنے کو امت مسلمہ کے وقار، پیشرفت، عظمت و اتحاد کا موجب قرار دیا اور ملک کے اندر اتحاد قائم رکھنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: گزشتہ چند روز قبل کے واقعات اختلاف و خلیج کا باعث نہ بننے پائيں، سب کو چاہئے کہ برادرانہ انداز میں ایک دوسرے سے تعاون اور ملک کی ترقی کے لئے کوشش کریں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے تلاوت کلام پاک کے مقابلوں کے اہتمام کا ہدف قرآن سے نزدیک ہونا قرار دیا اور فرمایا کہ تلاوت کلام پاک صرف نشستوں اور آنکھوں اور کانوں تک محدود نہیں رہنا چاہئے بلکہ تلاوت قرآن کا اثر ہمارے دل پر ہونا چاہئے۔ 

آپ نے فرمایا کہ قرآن عمل کرنے، سمجھنے اور غور و فکر کرنے کے لئے ہے۔ 

ہم قرآن پر جتنا عمل کریں گے اس کےاتنے ہی اثرات کا مشاہدہ کریں گے۔ آپ نے مومنین کی نصرت کے وعدہ الہی کو حتمی و یقینی قرار دیا اور فرمایا کہ اگر ہم وعدہ الہی کے عملی ہونے کی شرطیں پوری کریں اور فرآن کے احکامات پر عمل کریں تو اپنی زندگی میں وعدہ الہی کی تکمیل کا مشاہدہ کریں گے۔

آپ نے فرمایا کہ آج عالم اسلام کو قرآن پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور قرآن ہمارے عمل و معرفت کا محور قرار پانا چاہئے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی اتحاد پر ضرب لگانے اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے بد ظن کرنے کی قرآن اور اسلام کے دشمنوں کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام دشمن عناصر نیرنگ اور فریب کے ساتھ کہتے ہیں کہ قرآن کے مخالف نہیں ہیں لیکن جو چیز قرآنی تعلیم و تربیت کا محور ہے اس کے خلاف ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ملت ایران کے باہمی اتحاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اتحاد اور اللہ تعالی کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے سے مراد یہ ہے کہ اصولوں میں ہم آپس میں ہم خیال ہوں خواہ فروعات میں ہمارے درمیان کچھ اختلاف ہو، یہ چیز اتحاد کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے۔ 

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنی گفتار کے سلسلے میں محتاط رہنے اور اختلافی باتوں سے گریز کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا: دوسرے درجے کے مسائل پر ایک دوسرے کی یکسر نفی میں مصلحت نہیں ہے، سب کو چاہئے کہ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ایک دوسرے سے برادرانہ تعاون کریں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے دو تین روز قبل کے واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ مسئلہ اختلافات میں اضافے کا سبب نہیں بننا چاہئے، کسی پر تہمت نہیں لگائی جانی چاہئے اور کسی ایک بات کو لیکر کسی شخص کی تمام خصوصیات کی نفی نہیں کرنا چاہئے۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے سب کو قول و فعل میں انصاف کے تقاضوں پر عمل کرنے کی دعوت دی اور حتی دشمنوں کے سلسلے میں انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی قرآن میں مذکور اللہ تعالی کی ہدایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوری نظام میں سبھی لوگ اصولوں سے وفاداری کا اعلان کرتے ہوئے اپنے الگ الگ نظریات کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہیں۔ 


source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=162966
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

توہین آمیز فلم کی مذمت میں لوگوں کے مظاہروں نے ...
قرآن كريم كی تلاوت كے دوران حروف كے صحيح تلفظ كا ...
بلغاری شہريوں نے مسلمانوں كو پھول پيش كیے
الجزائر کے سلفی علما تشیع کے فروغ سے خوفزدہ
اسلام كی توہين كے مرتكب ركن كا پارليمانی تحفظ ...
فلسطین: مسلم قبرستان میں اجتماعی قبر دریافت
كويت ؛ قومی قرآنی مقابلوں كے فائنل راؤنڈ كا ...
كربلا كے دينی مدارس نے شام كے زيارتی مقامات كی ...
تہران كتاب ميلے كے عربی شعبے میں اليكٹرونك قلم كے ...
صہیونی ریاست کی آخری سانسیں

 
user comment