اٹلی کی پارلیمنٹ نے برقعے پر پابندی کے قانون کی منظوری دیدی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت روم میں اٹلی کے پارلیمنٹیرین کمیشن نے برقعے پر پابندی کا مسودہ قانون منظور کر لیا ہے، جس کے بعد بل کو حتمی منظوری کے لئے پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔ اس قانون کے مطابق خواتین چہرہ چھپانے کے لئے برقعہ نقاب یا کوئی کپڑا استعمال نہیں کرسکیں گی اور پبلک مقامات پر چہرہ چھپانے والی خواتین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور انہیں ایک سال قید اور 45 ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق بیلجیم، فرانس کے بعد اٹلی میں برقع اور حجاب پر پابندی لگائے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اٹلی کی اسمبلی میں برقع پر پابندی کا بل پیش کر دیا گیا ہے، جس پر جلد ہی بحث شروع کی جائے گی۔ بل کی منظوری کے بعد اٹلی میں چہرے اور سر کے بالوں کا ڈھانپنا غیر قانونی ہو جائے گا، جس کی خلاف ورزی پر ایک سو پچاس سے تین سو یورو تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ بل کے مطابق کسی خاتو ن کو زبردستی برقع اور نقاب پہنے پر زور دینا بھی سنگین جرم ہو گا، جس پر تیس ہزار یورو جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا دی جائے گی۔ واضح رہے کہ اسلام اٹلی کا دوسرا بڑا مذہب ہے، جہاں دس لاکھ سے زائد مسلم آبادی موجود ہے، تاہم خواتین کی نہایت کم تعداد برقع یا حجاب کااستعمال کرتی ہے۔
source : http://www.islamtimes.org