بين الاقوامی گروپ : صیہونی حكومت آج ۱۱ دسمبر كو ۱۹۴۸ء سے غصب شدہ فلسطينی سرزمينوں پر آذان كی ممنوعيت بل كا جائزہ لے گی ۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی (ايكنا) نے اطلاع رساں ويب سایٹ «ajib»، كے حوالے سے نقل كرتے ہوئے كہا ہے كہ اس قانون كا مسودہ چند ماہ قبل حزب اسرائيل بيتنا كی جانب سے پيش كيا گيا تھا ليكن اسرائيلی اسمبلی نے گزشتہ ماہ اس حساس قانون كو منظور نہیں كيا تھا ليكن نيتن ياہو اب اس قانون كو پاس كرنے كے لیے آمادہ ہو گيا ہے ۔
یہ قانون حزب اسرائيل بيتا كے نمائندے «آناستازيا ميخائيلی»، نے پيش كيا ہے اور اس میں دعوی كيا گيا ہے كہ آذان سے مقبوضہ فلسطين میں مقيم یہوديوں كو تكليف پہنچتی ہے (!) لذا آذان پر مكمل پابندی عائد كر دی جائے ۔
source : http://www.iqna.ir