بين الاقوامی گروپ: وزارت اطلاعات مراكش نے 2 فروری كو اعلان كيا ہے كہ عيسائی ميگزين "Pèlerin "نے پيغمبر اكرم (ص) كی طرف منسوب تصوير اشاعت پر مراكش میں اس كی تقسيم كو ممنوع قرار ديا ہے۔
قرآنی خبررساں ايجنسی (ايكنا) كی رپورٹ كے مطابق اس lemonade ويب سائٹ سے نقل كيا ہے كہ عيسائی ميگزين "Pèlerin"كا خصوصی شمارہ "اسلام كو درك كرنے كيلئے پچاس نكتے"كے عنوان سے شائع كيا ہے۔ اور اس میں پيغمبر اكرم (ص) كی تصوير كو بھی شائع كيا گيا۔ اور مراكش كی سياسی اور مذہبی شخصيات نے اس كی شديد مذمت كی۔
یہ خصوصی شمارہ 84 رنگين صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں شامل موضوعات جيسے اسلام اور اس كی تاريخ، عالم اسلام، اسلام كے عملی اصول موجود ہیں۔
مراكش كی اعلیٰ شخصيات نے تاكيد كی ہے كہ پيغمبر اكرم (ص) كی طرف منسوب تصوير كی اشاعت اسلام كی نظر میں ممنوع ہے۔ اور قانون كے مطابق اس ملك كے روزنامہ، ميگزين كی تقسيم، اور اخبارات كہ جن میں اسلامی مقامات كی توہين آميز مضامين كی اشاعت ہوتی ہے، كو روكنا ہوگا۔
واضح رہے كہ اس ہفتہ كے دوران ، جنوری اور فروری كے فرانسيسی ميگزين "غزال" میں بھی پيغمبر اكرم (ص) كی توہين آميز تصوری كو شائع كيا تھا اور مراكش كی وزارت اطلاعات نے اس كی تقسيم كو روك ديا ہے۔
وزارت اطلاعات مراكش كے بيان كے مطابق ، اس قسم كی تصاوير كو شائع كرنا نہ صرف پيغمبر اكرم (ص) كی شخصيت كی توہين ہے بلكہ مسلمانوں كی بھی توہين ہے اور مادہ 29 كے تحت اس قسم كے ميگزين كی فروخت كو ممنوع قرار دينا چاہئے۔
اسی طرح گذشتہ ماہ مراكش حكومت نے ايك اور فرانسيسی جريدہ " Express " كی تقسيم كو بھی ممنوع قرار ديا ہے كيونكہ اس میں بھی پيغمبر اكرم (ص) كی شخصيت كی توہين كی گئی تھی۔ اور اس جريدہ كے كاركنان نے اس كے اگلے خصوصی شمارہ میں پيغمبر اكرم (ص) كی تصوير كو شائع كيا اور مراكش كی حكومت نے ان كی اس قسم كی حركات كو روكنے كيلئے قدم اٹھايا ہے۔
source : http://www.iqna.ir