بين الاقوامی گروپ: گذشتہ روز 8 مئی كو مصری پارليمنٹ میں قرآن كريم كی نشر و اشاعت كے بارے میں پيش شدہ بل پارليمنٹ كمیٹی میں تجاويز اور اس بل كے بارے میں شكايات كا جائزہ ليا گيا۔
ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے "almesryoon" نیٹ ورك سے نقل كيا ہے مصری پارليمنٹ كے نمائندہ ياسر صلاح القاضی نے قرآن كريم اور احاديث نبوی كی نشر و اشاعت كے قواعد و ضوابط كی اصلاح كيلئے یہ بل پيش كيا ہے۔ انہوں نے كہا كہ 1985ء كا قانون نمبر 102 قرآن كريم كی نشر و اشاعت كيلئے كافی نہیں ہے بلكہ اس قانون كی اصلاح كيلئے یہ بل پيش كيا گيا ہے تاكہ قرآن كريم كی نشر و اشاعت میں غلطياں نہ ہوں اور اس كی دليل 20 ہزار قرآن ہیں جن میں كلمات كی غلطياں موجود ہیں۔ بہت سارے پريس مالكان كے پاس قرآن كو نشر كرنے كا اجازت نامہ ليا نہیں ہے۔
ياد رہے كہ اس نئے قانون میں غير قانونی نشر و اشاعت پر قيد اور جرمانے كی سزا ہوسكتی ہے۔
source : http://www.iqna.ir