بین الاقوامی:علمائے مسلمان کی عالمی یونین کے سربراہ نے حال ہی میں اپنی گستاخانہ گفتگو میں کہا ہے کہ اگرحضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوبارہ مبعوث ہوتے تونیٹو کی حمایت کرتے
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق فلسطین اتھارٹی کے وزیر اوقاف ومذہبی امو ر محمود الہباس نے رام اللہ میں اپنے نمازجمعہ کے خطبوں میں قرضاوی کی اس گستاخانہ گفتگوکی مذمت کی ہے کہ جس میں اس نے کہا ہے کہ اگر پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوبارہ مبعوث ہوتے تونیٹو کی حمایت کرتے ۔
امام جمعہ نے قرضاوی کے اس بیان کےبارے کہا ہے کہ جو آدمی خیال کرتا ہے کہ جہاد اور اسلام کے مفاہیم کواپنی ذات میں محدود کرلے گا وہ سخت غلطی پرہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ فلسطینی شہداء کی اہانت کرنے والے افراد کی تمام کوششیں شکست سے دوچارہیں اورفقط اللہ تعالی کی ذات ہے کہ جو محض حقیقت ہے نہ قرضاوی اوراس جیسے لوگ یہ دعوی نہیں کرسکتے کہ وہ زمین پراللہ کے نمائندے ہیں۔
الہباش نے واضح کہا ہے کہ قرضاوی نے ہمیشہ اپنی باتوں کی مخالفت کی ہے اس نے کچھ عرصہ پہلے کہا تھا کہ اگرپیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوبارہ مبعوث ہوتے تو نیٹو سے اتحاد کرتے ۔اس سے آدمی پوچھے کہ اس نے یہ بات کہاں سے کی ہے؟
خبررساں ایجنسی "النخیل" کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا ہے کہ قرضاوی کس طرح اس قسم کے مسائل کے بارے اظہارنظرکرسکتا ہے جبکہ اس نے قیدیوں کے مسئلے پرکوئی بات نہیں کی ہے۔
source : http://shabestan.net