سياسی اور سماجی گروپ : ۱۲ مئی كو جمہوریہ تاجكستان میں تاجك مسلمانوں كی تشيع جنازہ كے دوران ہر قسم كے مذہبی خطاب پر پابندی عائد كر دی گئی ہے ۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی (ايكنا ) كے شعبہ مركزی ايشيا كی رپورٹ كے مطابق ۔ ملك مين دينی امور كے لیے قائم كمیٹی نے ايك نوٹيفكيشن كے ذريعے اعلان كيا ہے كہ مسلمانوں كی تشيع جنازہ كے دوران ہر قسم كی مذہبی تقريریں ممنوع قرار دی جاتی ہیں اور اس قانون كی خلاف ورزی كرنے والے افراد كے خلاف قانونی كاروائی كی جائے گی ۔
رپورٹ كے مطابق ، كمیٹی كا یہ حكم نامہ ملك بھر میں آئمہ جماعت اور مذہبی خطيبوں تك پہنچا ديا گيا ہے جبكہ كمیٹی كے اراكين اس بات كے معتقد ہیں كہ مذہبی خطيبوں اور واعظين كو تشيع جنازہ كے دوران اپنے خطابات اور تقريروں كے ذريعے ميت كے رشتہ داروں كو مزيد رنج و غم نہیں دينا چاہيئے ۔
قابل ذكر ہے كہ تاجكستان كے مفتی اعظم نے بھی تشيع جنازہ كے دوران لمبی تقريروں كو شرعی نقطہ نظر سے نادرست قرار ديا ہے ۔
source : http://www.iqna.ir