بین الاقوامی:امارات کے ایک روزنامہ نے الاقصی وقف ومیراث فاونڈیشن کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گزشتہ عیسوی سال کے دوران گیارہ ہزار فوجیوں اور یہودی شہریوں نے مسجد الاقصی پر حملہ کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے روزنامہ الخلیج نے اپنی ایک سائٹ پر رام اللہ کے منتصر حمدان کی ایک رپورٹ کو شائع کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ الاقصی وقف ومیراث فاونڈیشن نے انکشاف کیا ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں اور شدت پسند یہودیوں نے گزشتہ سال کے دوران سینکڑوں بار مسجد الاقصی پر حملہ کیا ہے۔
اس فاونڈیشن نے اپنی ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیارہ ہزار صیہونی فوجیوں اور یہودی شہریوں نے گزشتہ سال مسجدالاقصی پر حملہ کیا ہے کہ جن کی تعداد ۲۰۱۱ء سے دوگنی ہے کیونکہ اس سال پانچ ہزاد فوجیوں نے اس مسجد پر حملہ کیا تھا۔
الاقصی وقف ومیراث فاونڈیشن نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ سال کے دوران تقریبا تین لاکھ غیر ملکی سیاحوں کو جان بوجھ کر مسجد الاقصی کی سیر کروائی ہے۔اس فاونڈیشن نے مزید کہا ہے کہ انہوں نے مسجد الاقصی کی حرمت اور اس کے تقدس کا لحاظ نہیں کیا ہے اور ایسے کام انجام دیے ہیں کہ جو اس مقدس مکان کی حرمت کے مناسب نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے احمقانہ اور شرمناک حرکات انجام دی ہیں۔
اس فاونڈیشن نے اپنی ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیارہ ہزار صیہونی فوجیوں اور یہودی شہریوں نے گزشتہ سال مسجدالاقصی پر حملہ کیا ہے کہ جن کی تعداد ۲۰۱۱ء سے دوگنی ہے کیونکہ اس سال پانچ ہزاد فوجیوں نے اس مسجد پر حملہ کیا تھا۔
الاقصی وقف ومیراث فاونڈیشن نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ سال کے دوران تقریبا تین لاکھ غیر ملکی سیاحوں کو جان بوجھ کر مسجد الاقصی کی سیر کروائی ہے۔اس فاونڈیشن نے مزید کہا ہے کہ انہوں نے مسجد الاقصی کی حرمت اور اس کے تقدس کا لحاظ نہیں کیا ہے اور ایسے کام انجام دیے ہیں کہ جو اس مقدس مکان کی حرمت کے مناسب نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے احمقانہ اور شرمناک حرکات انجام دی ہیں۔
source : http://shabestan.net