اردو
Friday 3rd of May 2024
0
نفر 0

سعودی عرب میں اسلامی آثار كے انہدام كا شرعی جواز صادر كر ديا گيا

بين الاقوامی گروپ : سعودی عرب كے مفتی اعظم نے متنازعہ فتوی جاری كرتے ہوئے مكہ میں حرمين شريفين كی توسيع كے بہانے سے اسلامی تاريخی آثار كے انہدام كی اجازت دی اور دعوی كيا حرمين شريفين میں تمام اسلامی آثار كو منہدم كرنے میں كسی قسم كا كوئی شرعی اشكال نہیں ہے ۔ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے العالم نيوز نیٹورك كے حوالے سے نقل كرتے ہوئے كہا ہے كہ درحالنكہ كے سعودی حكام اپنی تاريخی رسم و رواج كو زندہ ركھنے اور "الجنادریہ"نامی فيسٹيول كے نام سے رقص و سرور كی محلفیں سجانے كے لیے ہر سال بے تحاشہ ريال اڑاتے ہیں ، سعودی مفتی اعظم عبد العزيز بن عبد اللہ شيخ نے مكہ میں مسلمانوں كے تاريخی ورثے كی اہميت كو مكمل طور پر نظر انداز كرتے ہوئے شہر میں حرمين شريفين كی توسيع كے بہانے سے تمام اسلامی آثار كو محو كرنے كی اجازت ديتے ہوئے دعوی كيا : حرمين شريفين میں كسی بھی جگہ اسلامی آثار كو مٹانے میں نا صرف یہ كہ كوئی اشكال نہیں ہے بلكہ ضروری ہے ۔


source : http://www.iqna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مراجع تقلید کی انقلاب اسلامی کی کامیابی کی ...
مسجد الحرام میں ۱۰ لاكھ قرآنی نسخوں كی تقسيم
شیعہ و سنی اسلام کے دو اہم ستون ہیں: شیخ الازھر
کیلیفورنیا میں ایک کلیسا کی مسجد میں تبدیلی
مسلمانوں کوبھائی چارے اوراسلامی اخوت کاپیغام
واشنگٹن میں محنت کشوں کے ٹرمپ مخالف مظاہرے
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی برادری سے روہنگیا ...
اسلام اور انسانی حقوق
19سالہ ملالہ یوسف زئی اقوام متحدہ کی امن کی سفیر ...
رہبر انقلاب اسلامی: ٹرمپ کی سرنوشت امریکہ کے سابق ...

 
user comment