سائٹ کے زیادہ تر صارفین مرد ہیں جو ایک فطری بات ہے کیونکہ خواتین ہمیشہ زیادہ شرمندہ اور چوکس ہوتی ہیں۔ بہت زیادہ خواتین کا خیال ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے رشتہ قائم نہیں کیا جا سکتا۔ مزید برآں خواتین کو اپنے فوٹو سائٹ پر پیش کرانے سے ڈر لگتا ہے۔ درحقیقت شروع میں بہت سے مرد بھی اپنے فوٹو فراہم کرنے سے گریزاں تھے لیکن آخرکار سب لوگ اس موقف سے متفق ہو گئے کہ ایک تعارفی سائٹ فوٹوؤں کے بغیر نہیں چل سکتی۔ مثال کے طور پر کسی مرد کو خط و کتابت کے ذریعے کوئی عورت پسند آ جائے اور ان کی ملاقات ہو تو مرد کو اس کی شکل اچھی نہ لگے تو کیا ہوگا؟ یا پھر، عورت کو مرد کی شکل پسند نہ آئے۔ ایسا ہونے سے روکنے کی خاطر بہت ضروری ہے کہ سائٹ پر فوٹو دستیاب ہوں۔ رجسٹریشن کرانے کے دوران اپنا فوٹو اپ لوڈ کیا جانا ضروری ہے۔ خواتین کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ حجاب والا فوٹو مہیا کریں۔
بائیس سالہ جمیلہ اس سائٹ سے رجسٹریشن کرانے والی اولین خواتین میں سے ایک ہیں۔ وہ حال ہی میں اعلی تعلیمی ادارے سے فارغ ہوئی ہیں، اب وہ نوکری کی تلاش میں مصروف ہیں، شادی کرنے کا منصوبہ بھی بنا چکی ہیں۔ ان کے چاہتے والے تو بہت ہیں لیکن اس کے باوجود جمیلہ نے تعارفی سائٹ سے کام لینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ انہیں یقین ہے کہ اس سائٹ کے صارفین سنجیدہ ارادے رکھتے ہیں اور گھر بسانا چاہتے ہیں۔
مرد بھی انہی وجوہات کی بنا پر تعارفی سائٹ سے رجوع کرتے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سائٹ سے رجسٹریشن کرانے والے مردوں میں روس کے شہریوں کے علاوہ چند غیرملکی شہری بھی ہیں۔ اس سائٹ کے لیے صارفین کی شہریت کوئی اہمیت نہیں رکھتی، شرط صرف یہ ہے کہ وہ مسلمان ہوں اور شادی کرنے کی اصل خواہش رکھیں۔
source : http://www.abna.ir/