اردو
Monday 25th of November 2024
0
نفر 0

شیعہ سنی ملکر ملک دشمنوں کو شکست دینگے

 

ابنا: نشتر پارک کراچی میں عظمت ولایت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سکرٹری جنرل نے سوال اٹھایا کہ جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھا کہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جا رہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی۔؟

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پاکستان کو بچانے کے لیے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے، بلدیاتی اور گلگت بلتستان کے اتخابات میں بھرپور شرکت اور 2018ء کے عام انتخابات کے لیے ابھی سے تیاری شروع کر دی ہے، گذشتہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی، ووٹ چرائے گئے لیکن دھاندلی کرنے والے سن لیں کہ وہ ہمارے ووٹرز نہیں چرا سکتے، ملک میں امن و امان، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان بنانے والی قوتیں سنی شیعہ ملکر ملک دشمنوں کو شکست دیں گے، طالبان سے مذاکرات ایسی بدعت ہے جو بڑی برائیوں کو جنم دے گی، اگر یہ بدعت رائج کر دی گئی تو آئندہ ایک نیا گروہ معصوم انسانوں کا خون کریگا کہ اور پھر حکومت ان سے بھی مذاکرات شروع کر دیگی۔ ہم ان مذاکرات کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے عوام کو مایوس کیا ہے، طالبان کو دفتر کھول دینے کے بیان نے تبدیلی کے خواہاں عوام کو مایوس کیا۔ انہیں اسطرح کے بیانات زیب نہیں دیتے۔ ملکی اداروں میں میرٹ کا خون کیا جا رہا ہے، جو بھی سینئر ہے اس کو آرمی چیف بنایا جائے، سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلٰی عہدوں پر تعینات کرکے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا ہے، چھ سال میں جنرل کیانی نے اہل سنی و شیعہ جنرلوں کو ترقی دینے کے بجائے نظر انداز کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج سے انتہا پسند سوچ کو ختم کرکے فوج کو پاک کیا جائے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا کہ اگر عزاداری کو روکنے کی کوشش کی گئی تو جس طرح سے بلوچستان کے ریئسائی کی حکومت گرائی، اسی طرح پنجاب اور اسلام آباد کے رئیسانی کی حکومت بھی گرا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہوکر ملک سے نفرتوں اور فتووں کی سیاست کرنے والوں کا خاتمہ کریں اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین بلدیاتی اور آئندہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018ء کے الیکشن کی ابھی سے تیاری شروع کر دی ہے۔ جب سے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغا کیا ہے اس وقت سے ہمیں ڈرایا گیا اور سیاسی اتحاد کا جھانسہ دیا گیا، لیکن ہم نے قوم کو مایوس نہیں کیا۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قوم نے ساتھ دیا تو ہم بھی قوم کو مخلص، دیانتدار اور امین قیادت دیں گے۔

 

مرکزی سیکرٹری جنرل نے سوال کیا کہ جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھا کہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جا رہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی؟، وہ جواب دیں کہ گذشتہ 35 دنوں میں کراچی میں دہشتگردی کا شکار ہونے والے 21 شہداء کیلئے کسی سیاسی جماعت نے آواز اٹھائی۔؟ اگر ہمارا ایک بھی ایم این اے اسمبلی میں ہوتا تو ہمیں کوئی نظرانداز نہیں کرسکتا تھا۔ قوم جان لے کہ یہ طویل سیاسی جدوجہد ہے جس میں تھکنا نہیں، یہ گذشتہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہے، جس کا نتیجہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فخرالدین جی ابراہیم جعلی الیکشن کرا کر گھر چلے گئے۔ دھاندلی کی گئی اور جعلی مینڈیٹ کے تحت حکومت قائم کرائی گی۔ آج نادرا نے ہمارے موقف کی تائید کر دی ہے۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

میانمر کی سر زمین پر مساجد اور اسلامی سکولوں کا ...
آل خليفہ حكومت نے شيعہ تنظيم '' عمل اسلامی '' پر ...
اسلامی اصول اپناؤ اور بحران سے نجات پاؤ
میانمار میں حالات پھر ہوئے کشیدہ
حزب اللہ: غاصب اسرائیل کے دانت کھٹے کر ديں گے
بیلجئیم یونیورسٹی کا عیسائی استاد حرم امام رضا ...
سی آئی اے نے القاعدہ کے قیدیوں کو اپنا جاسوس ...
مشی گن میں بين الاقوامی " عدل الہی اور امام مہدی ...
بانی پاکستان کے مزار کو بھی دھشتگردی کا خطرہ، ...
شام میں شيعہ عالم دين كو شہيد كرديا گيا

 
user comment