اردو
Wednesday 24th of July 2024
0
نفر 0

نوجوان دانشوروں، سائنسدانوں اور ممتاز طلبہ کی رہبر انقلاب سے ملاقات

نوجوان دانشوروں، سائنسدانوں اور ممتاز طلبہ کی رہبر انقلاب سے ملاقات

با سلام فایل های ترجمه انگلیسی دریافت شد وتعداد کلمات 5640بود که ضربدر120می شود به مبلغ 676800می شودبا تشکرایران کو عظمت و فخر کی بلند چوٹیاں سرکرنے کے لئے ایسے سائنسدانوں اور مفکرین کی ضرورت ہے جو محب وطن اور اپنے عوام، قومی تشخص اور مقدر کے شیدائی ہوں۔

نوجوان دانشوروں، سائنسدانوں اور ممتاز طلبہ کی رہبر انقلاب سے ملاقات

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق نے آج صبح ایک ہزار نوجوان دانشوروں، سائنسدانوں اور ممتاز طلبہ نے رہبر انقلاب اسلامی امام سیدعلی خامنہ ای سے ملاقات کی اور جو ڈھائی گھنٹوں تک جاری رہی۔ اجتماع سے
" ایران کو عظمت و فخر کی بلند چوٹیاں سرکرنے کے لئے ایسے سائنسدانوں اور مفکرین کی ضرورت ہے جو محب وطن اور اپنے عوام، قومی تشخص اور مقدر کے شیدائی ہوں" یہ وہ جملہ تھا تھا جو رہبر انقلاب نے نوجوان اہل دانش اور ممتاز طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔
مجلس بہت ہی دوستانہ تھی، نوجوانوں کو اپنی رائے کا پورا پورا موقع دیا گیا تھا اور یہاں صرف رہبر نے ہی بات نہیں کی بلکہ نوجوانوں کو بھی سنا گیا اور زیادہ تر وقت ان ہی کو دیا گیا جبکہ رہبر انقلاب کا خطاب کافی مختصر تھا۔
رہبر انقلاب گویا دنیا کے راہنماؤں سے کہہ رہے تھے کہ آپ بھی اپنے نوجوانوں کو سنیں اور ان کے مسائل سے آگہی حاصل کریں کیونکہ انہیں کل راہنما اور اکابرین بننا ہے ان کو خوداعتمادی کا درس دینے کے لئے یہ ضروری ہے۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب105 منٹ تک نوجوانوں کو سنتے رہے جو اکیڈمک امور، سائنس، تعلیم و تہذیب، ثقافت، معاشرتی مسائل، معاشی اور سیاسی معاملات پر اظہار خیال کررہے تھے؛ مسائل بیان کررہے تھے اور مسائل کا حل پیش کررہے تھے۔
حب الوطنی
حضرت آیت‌اللہ العظمی امام خامنہ‌ای نے مہمانوں کی رائے سن لی اور بعض اہم نکات اور تجاویز کو یادداشت کیا اور پھر معاشرے کے مستقبل کے امینوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: مفکر اور اہل علم و دانش کو اپنے فرائض کے دائرے کے اندر ملک و ملت سے دلی طور پر وابستہ ہو کر کوشش کرنی اور قربانی دینی چاہئے کیونکہ ملک و ملت کی قسمت اور مقدرات سے عشق و محبت کے بغیر ایک صاحب دانش و فکر شخص اپنے معاشرے پر حقیقی طور پر اثرات مرتب نہیں کرسکتا اور معاشرے کے مسائل حل نہیں کرسکتا۔
طاقت اور دینداری
رہبر انقلاب نے تاریخ اور عصر حاضر کے تجربات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: طاقت دین کا سہارا لئے بغیر ظلم اور درندگی کا سبب بنتی ہے اور اگر کوئی قوم اس اس لہردار اور پر تلاطم دور میں اپنی حفاظت کرنا چاہے اور طاقت کے عالمی مراکز کی جانب سے فوجی - سیکورٹی یلغار، سافٹ وئیر حملوں جیسے ثقافتی اور اخلاقی یورش، کا سد باب کرنا چاہے، اس کو ایسے دانشمندوں اور ایلیٹس کی ضرورت ہے جن کی پوری سوچ اور پورا غم و ہمّ ملک و قوم کی ترقی، پیشرفت، عزت و عظمت اور افتخار و اعزاز سے عبارت ہو اور ایمان اہم ترین عامل ہے جو اس باطنی احساس قلب کی گہرا ئیوں میں معرض وجود میں لاتا ہے۔

سینکڑوں سائنسدان مصروف عمل
آپ نے فرمایا: گذشتہ 33 برسوں کے دوران ملت ایران کی ترقی و پیشرفت ہماری ممتاز شخصیات کے قلبی ایمان اور ملک سے دلی وابستگی کی مرہون مدت ہے اور اجنبیوں کے شدید ترین دباؤ کے باوجود شہید ڈاکٹر شہریاری جیسے سینکڑوں سائنسدان اور علمی شخصیات مختلف شعبوں میں جانفشانی کے ساتھ مخلصانہ جدوجہد اور ابدی اثرات مرتب کرنے والے اہم کاموں میں مصروف ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہم علمی اور سائنسی امور میں اجنبیوں کی مخالفت کا نظریہ سرے سے مسترد کرتے ہیں اور جیسا کہ ہم نے بار بار کہا ہے کہ "ہم علم و دانش کے حصول کے لئے شاگردی کرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن ہمیں ہمیشہ کے لئے شاگرد نہیں رہنا چاہئے"، بلکہ ہم چاہتے ہیں "ملت ایران اس مقام پر فائز ہوجائے کہ دوسرے اس کی شاگردی کریں۔
انقلاب اسلامی اور خوداعتمادی
حضرت آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای، نے [اسلامی انقلاب سے قبل شہنشاہی دور میں] مغرب کے سامنے پہلوی حکومت کے احساس کمتری کا شکار اور تشخص کھو دینے والے سیاستدانوں اور حکام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انھوں نے شاندار ماضی اور اتنے سارے فکری اور علمی و تہذیبی ذخائر کو نظر انداز کرکے "ہیچ" سمجھا لیکن انقلاب نے اس رجعت پسندانہ تفکر کا خاتمہ کردیا اور یہ ملک قابل ذکر شاندار ترقی اور پیشرفت سے بہرہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ دانش و علم سے آراستہ طبقے اور عام لوگوں کے احساس ذمہ داری اور عزم و ارادے کے سائے میں ان شاء اللہ زیادہ سے زیادہ ترقی کرے گا۔
سائنس کے شعبے میں سرمایہ کاری
رہبر انقلاب نے سرکاری حکام کو "سائنس کی پیداوار اور سائنسی جدت طرازی" (Production of science and scientific innovation) کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی دعوت دی اور فرمایا: یہ بہت ضروری کام جامعات اور علمی و سائنسی مراکز اور اداروں کے انتظام کو بہتر بنانے کے
ساتھ ساتھ انجام پانا چاہئے تا کہ مثبت اثرات و ثمرات کا سبب بن سکے۔
جامعات اور صنعت
آپ نے جامعات اور صنعت کے درمیان رابطے کے حوالے سے فرمایا: حکومت کو اس سلسلے میں سائنسی و تحقیقاتی مراکز کو ترقی دینے اور نئے مراکز ‍قائم کرنے کے لئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے کیونکہ اس طرح کے مراکز مصنوعات میں جدت لا کر اور معیار بہتر کرکے، ملکی صنعت کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں اور دوسری طرف سے یہ اقدام جامعات میں سائنسی علمی نشاط اور جوش و خروش میں اضافے کا سبب بنے گا۔
اندرونی مصنوعات کو ترجیح کی ضرورت
حضرت آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای نے بعض شعبوں میں معیاری مصنوعات کی پیداوار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مختلف سرکاری شعبوں کی طرف سے بیرونی مصنوعات کی خریداری اور درآمد سے پرہیز کو لازمی قرار دیا اور فرمایا: صدر مملکت سرکاری شعبوں کو ہدایت کردیں کہ ان شعبوں میں کسی صورت میں بھی بیرونی مصنوعات نہ خریدیں۔
آپ نے فرمایا: حکومت کو چاہئے کہ وہ متعلقہ اداروں اور بینکوں کو ہدایت کرے کہ اندرونی صنعتکاروں کی حمایت کریں اور خود بھی زراعت جیسے شعبوں کی زیادہ سے زیادہ پشت پناہی کرے۔
سائنسی مقالات
آپ نے معیار و مقدار کے لحاظ سے سائنس کے سلسلے میں لکھے جانے والے تحقیقی مقالات کی ترقی اور اضافے کو حوالے سے، خوشی کا اظہار کیا اور فرمایا: مقالات کی کمیت و مقدار کو مد نظر نہ رکھا جائے بلکہ مقالات کی کیفیت و معیار اور اس سے بھی زیادہ اہم ملکی ضروریات پوری کرنے کے سلسلے میں مقالات کے رجحان کو اہمیت ملنی چاہئے۔
پرجوش اور با ایمان نوجوان ملکی سرمایہ / تزلزل نا منظور
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے پرجوش، با ایمان اور محنت کے لئے تیار نوجوانوں کو ملکی پیشرفت کے لئے قابل قدر اور بیش بہاء سرمایہ قرار دیا اور سائنسدانوں اور دانشوروں کے تنقیدی آراء کا خیرمقدم کرنے ہوئے فرمایا: ملت ایران اور ملکی ذمہ داروں نے ترقی کی چوٹیوں کی جانب نہایت کٹھن راستہ اختیار کیا ہے اور اس راستے میں مشکلات، رکاوٹیں کمزوریاں نمایاں ہونا، فطری امر ہے لیکن ہدف کی طرف بڑھتے ہوئے اس قسم کے مسائل سے کبھی بھی متزلزل نہیں ہونا چاہئے۔

نوجوان نئی فکر پیدا کرنے میں کردار ادا کریں
رہبر انقلاب نے ایک نوجوان دانشور کی اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ "نوجوان سائنسدانوں کو منصوبہ ساز اور مؤثر ث‍قافتی اداروں میں کردار ادا کرنے کے مواقع دیئے جائیں"، اور فرمایا: یہ ایک معقول درخواست ہے اور بعض شعبوں میں نوجوانوں کی موجودگی کام کو آگے بڑھانے میں ممد و معان ہے لیکن نوجوانوں ان کا فکری کردار ہے اور نئے مباحث اور موضوعات پیدا کرنے میں ان کی اثر اندازی ان کے انتظامی کردار سے زیادہ اہم ہے کیونکہ اس طرح وہ ان اداروں کے ذمہ داروں کو اسی سمت میں اور اسی راستے پر گامزن کرسکیں گے جو وہ خود چاہتے ہیں۔
آزاد اندیشی کے مستقل شعبے
آپ نے تعلیمی اداروں میں آزاد اندیشی کے شعبوں کے قیام میں تاخیر پر تنقید کرنے ہوئے فرمایا: نوجوانوں کو تفکر کرنے اور لکھنے اور اپنے افکار دوسروں تک پہنچانے کے ذریعے نئے موضوعات سامنے لانے کے لئے ان شعبوں کی اشد ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب نے زور دے کر فرمایا: حالیہ برسوں میں اٹھائے جانے والے سائنسی اقدامات اور سائنس پروڈکشن کو ایک قدر میں تبدیل کرنے میں گذشتہ ایک عشرے سے زائد عرصے کے دوران گفتمان عملی میدان میں علمی مباحثہ سازی اور علمی ماحول سازی کا نتیجہ ہے۔

 


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

جزیرہ خالدیہ کی آزادی کے آپریشن میں بدر تنظیم کا ...
بيلجئيم كے بادشاہ كو اسلام قبول كرنے كی دعوت
آزاد اسلامی یونیورسٹی کے زیر انتظام قرآن و عترت ...
امارات کے علاقے ام القیوین میں ایک نئی مسجد کا ...
وفات کے وقت حضرت آدم[ع] کی عمر کتنی تھی ؟
قاہر كے اجلاس میں اسلامی مقدسات كی بے حرمتی كے ...
\"اسلامی مقدس مقامات، عقيدہ اور مسئلہ\" كے موضوع ...
فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکی ہتھیار کا استعمال
سعودی عرب کے فوجیوں نے شہر العوامیہ میں شیعہ ...
امریکی اخبار: امریکہ یمن میں سعودی جنگی جرائم میں ...

 
user comment