اردو
Wednesday 15th of May 2024
0
نفر 0

بحرین میں آل خلیفہ- آل سعود کی درندگی؛ آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی کا خطاب

حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے بھی مسجد اعظم میں فقہ کے درس خارج کے دوران بحرین کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بحرین پر سعودی اور اماراتی جارحیت کی مذمت کی اور اور ان ممالک کے حکمرانوں سے مخاطب ہوکر کہا: تم تصور نہ کرو کہ تمہارا یہ کام تمہارے لئے سستا پڑے گا اور تمہیں اس اقدام کی قیمت ادا کرنے پڑے گی۔ تم خود غیر محفوظ ترین اور زد پذیر ترین ممالک ہو، سعودی عرب نے ابھی تک حتی ایک بار بھی انتخابات نہیں کرائے ہیں؛ اس کے باوجود تم ایک دوسرے ملک پر فوجی جارحیت کررکھی ہے اور وہاں عوام کا قتل عام کرنے کا ارادہ رکھتے ہو۔

بحرین میں آل خلیفہ- آل سعود کی درندگی؛ آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی کا خطاب

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے بحرین کے خونی واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بحرین کی صورت حال نہایت عجیب المیہ ہے۔
انھوں نے سعودی اور امارات کی طرف سے بحرین پر لشکر کشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: عجیب ہی کہ ایک ایسا ملک جس کی ظاہری صورت اسلامی ہے اور وہ ایک دوسرے اسلامی ملک پر ہلہ بول کر عوام کے قتل عام کے لئے فوج بھیج دے!۔ سب جانتے ہیں کہ بحرینی عوام کا احتجاج صحتمند اور پرامن ہے اور وہ مسلح نہیں ہیں؛ کیا یہ مسئلہ خوفناک نہیں ہے؟
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے ان واقعات سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جمہوریت اور انسانی حقوق کے بارے میں دہرے مغربی معیار پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: تم طویل عرصے سے جمہوریت کے لئے گریبان چاک کرتے آئے ہو، تم نے دنیا کو ان نعروں سے پر کردیا اور اسی بہانے تم نے اپنے مخالفین کو مورد تنقید بنایا اور اب جبکہ اس علاقے کی قوموں نے آمریتوں کے خلاف قیام کیا ہے تو تم نے 180 درجے گردش کرکے اپنا راستہ ہی تبدیل کردیا اور ڈکٹیٹروں کے حامیوں میں تبدیل ہوگئے اور جان لو کہ جمہوریت میں تمہارا رتبہ صفر اور منفی صفر ہے۔ کیا انسانی حقوق اور جمہوریت کے سلسلے میں تمہارے نعرے یہی تھے؟ اس کے بعد کیا کوئی دنیا میں تمہاری باتوں کا یقین کرسکے گا؟ حقیقت یہ ہے کہ انسانی حقوق سے تمہارا مطلب یہ ہے کہ تمہارے مفادات کا تحفظ ہو۔
انھوں نے کہا: جس شخص کا اپنا گھر شیشے کا بنا ہوا ہو وہ دوسروں کے گھروں کی طرف پتہر نہیں پھینکا کرتا؛ اور جان لو کہ علاقے کے عوام تمہارے رویوں کو برداشت نہیں کرتے۔ یہ مسئلہ تمہارے لئے مہنگا پڑے گا لہذا اس معرکے سے پیچھے ہٹ جاؤ۔
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی اور دوسرے ملکوں کی طرف سے بعض اقدامات انجام پائے ہیں اور ممالک اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ علاقے میں اس طرح کے اقدامات انجام پائیں۔
انھوں نے کہا: آج کی دنیا میں عقل و منطق کا صفایا ہوگیا ہے اور عجیب ہے کہ جائز مطالبات اٹھانے والے قوم کو جبر کا نشانہ بنا کر کچلنے جیسا کام دفاعی معاہدے کے تحت انجام پارہا ہے اور اجنبی قوتیں عوام کی سرکوبی کے لئے ملک میں داخل ہوتے ہیں؛ کیا کوئی بچہ اس منطق کو قبول کرسکتا ہے؟
آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے امید ظاہر کی کہ شرانگیز قوتوں کا شر خود ان کی طرف لوٹے اور ان کے ہاتھ اس علاقے سے منقطع ہوجائیں۔

 


source : www.alimamali.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اسٹیٹ بینک آف پاکستان: پاکستان اور ایران کے ...
اسلامی تعاون تنظيم كی جانب سے نئی یہودی بستيوں كی ...
افغانستان؛ طالبان کا حملہ، 18 پولیس اہلکار لاپتہ
سوئیٹزر لینڈ کے پارلیمنٹ نے حجاب پر پابندی کرنے ...
ہوسٹن كا ميوزيم ؛ اسلامی فنون نمائش كا ميزبان
تيونس ؛ «منوبة» يونيورسٹی میں پہلے نماز خانے كی ...
فرانس میں 6خواتین کونقاب اوڑھنے پرجرمانے کی سزا
جرمنی کی ایک مسجد پر شرپسند عناصر کا حملہ
مقبوضہ فلسطين میں سالانہ ۲۰ یہودی حلقہ بگوش اسلام
کربلا

 
user comment