اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

نماز کے تشہد میں کیوں علی ولی اللہ پڑھنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے جبکہ قنوت میں امام زمانہ کا نام لیتے ہیں؟

نماز کے تشہد میں کیوں علی ولی اللہ پڑھنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے جبکہ قنوت میں امام زمانہ کا نام لیتے ہیں؟

نماز ہماری اور آپ کی مرضی کا نام نہیں ہے جہاں ہم چاہیں اس میں اضافہ یا کمی کرتے رہیں اور جب چاہیں اس میں تبدیلی لے آئیں نماز اللہ کا حکم ہے اور اس کا طریقہ رسول اسلام نے بتایا ہے اگر اسی طریقے کے مطابق ہو گی تو نماز ہو گی اور اگر اس کے مطابق نہیں ہو گی تو نماز نہیں ہو سکتی۔ آپ کی مرضی کی عبادت تو ہو سکتی ہے اللہ کی مرضی کی نہیں ہو گی۔ نماز میں جہاں اہلبیت کا نام لینے کی اجازت ہے وہاں لینے سے باطل نہیں ہو گی لیکن جہاں اجازت نہیں ہے وہاں لینے سے باطل ہو جائے گی۔ سجدوں میں رکوعوں میں قنوت میں آپ تمام ائمہ معصومین کے نام لے کر ان پر درود بھیج سکتے ہیں لیکن ان جگہوں کے علاوہ نہیں۔ تشہد میں نہیں لے سکتے، سوروں میں یا ان کے آخر میں نہیں لے سکتے لہذا یہ بات کہنا صحیح نہیں ہے کہ دعا میں امام زمانہ کے نام سے کیوں نماز باطل نہیں ہوتی اور تشہد میں حضرت علی کی ولایت کی گواہی سے باطل ہوتی ہے۔ یہی گواہی آپ قنوت میں ایک بار کے بجائے دس بار دیں وہاں باطل نہیں ہو گی لیکن تشہد میں چونکہ دو ہی شہادتیں پڑھنے کا حکم ہے وہاں تیسری پڑھیں گے تو باطل ہو جائے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

گھر کو کیسے جنت بنائیں؟ دوسرا حصہ
علوم قرآن سے کیا مرادہے؟
بلی اگر کپڑوں سے لگ جائے تو کیا ان کپڑوں میں نماز ...
سوال کا متن: سلام عليکم. يا علي ع مدد. ....مولا علي ...
کیا بسم اللہ تمام سوروں کا جز ہے؟
کیا اسلامی ممالک کی بنکوں سے قرضہ لینا جائز ہے؟
حضرت زینب (س) نے کب وفات پائی اور کہاں دفن ہیں؟
خاتمیت انسانی تدریجی ترقی کے ساتھ کس طرح ہم آہنگ ...
دوسرے اديان کے پيروں کے ساتھ مسلمانوں کے صلح آميز ...
کائناتی تصور معصومین علیہم السلام کی نظر میں

 
user comment