اردو
Wednesday 24th of July 2024
0
نفر 0

عالم اسلام کی موجودہ مشکلات کا حل، قرآنی احکامات کے سامنے تسلیم ہونے میں ہے

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ آج عالم اسلام کی موجودہ مشکلات کا حل، قرآنی احکامات کے سامنے سرتسلیم خم کرنے اور جاہلیت کے مقابلے میں ڈٹ جانے میں ہے۔
عالم اسلام کی موجودہ مشکلات کا حل، قرآنی احکامات کے سامنے تسلیم ہونے میں ہے
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ آج عالم اسلام کی موجودہ مشکلات کا حل، قرآنی احکامات کے سامنے سرتسلیم خم کرنے اور جاہلیت کے مقابلے میں ڈٹ جانے میں ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز علمدار کربلا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر تہران میں منعقدہ قرآنی مقابلوں کے شرکاء سے ملاقات کی۔

آپ نے فرمایا کہ آج افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ عالم اسلام، جاہلانہ نظاموں کے دباؤ کے سبب، داخلی جنگوں اور آپسی اختلافات کا شکار ہے جو ان کی غربت اور کمزوری کا سبب بن رہا ہے اور اس کے مقابلے کا واحد راستہ، قرآن کے سامنے سرتسلیم خم کرنا اور پختہ عزم کے ساتھ اس کے اعلی اہداف کی جانب قدم بڑھانا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر کوئی قرآنی اہداف کی سمت ایک قدم بھی اٹھاتا ہے تو خداوندعالم اسے دوگنی قوت عطا فرماتا ہے اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے کہ جس کا، ایرانی قوم نے تجربہ کیا ہے۔

آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بڑی طاقتوں کے مقابلے میں استقامت کے لئے ایرانی قوم کے تجربات سے بہرہ مند ہونے کو عالم اسلام کی مشکلات کا حل قرار دیا اور فرمایا کہ امت مسلمہ میں اختلافات اور پھوٹ ڈالنا آج دشمنان اسلام کا ایک اہم ترین منصوبہ ہے اس لئے سب کو ہوشیار رہنا چاہئے ایسا نہ ہو کہ مسلمان، اختلافات کا شکار ہوکر دشمنان اسلام و قرآن کے آلہ کار بن جائیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہر وہ آواز جو اختلافات کو ہوا دینے کے مقصد سے بلند ہو، وہ دشمن کی آواز ہے، فرمایا کہ شیعہ و سنی، عرب و عجم اور مختلف دیگر قوموں میں پھوٹ ڈالنا، بدخواہوں کے ایجنڈے میں شامل ہے اور اس سازش کا بصیرت و عزم کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی بیداری کے، روز افزوں فروغ میں علما، دانشوروں، طلبا، مصنّفین اور قاریان و حافظان قرآن مجید کی دوگنا ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ لوگوں کو، ایسے راستے کی امید دلانی چاہئے کہ جس کی قرآن حکیم، بشارت دے رہا ہے ۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی بیداری، ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسے ختم نہیں کیا جا سکتا اور اس کے اثرات مسلسل بڑھتے جائیں گے۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

پاکستان میں شہباز شریف کو وزیر اعظم نامزد کرنے کا ...
جزیرہ خالدیہ کی آزادی کے آپریشن میں بدر تنظیم کا ...
بيلجئيم كے بادشاہ كو اسلام قبول كرنے كی دعوت
آزاد اسلامی یونیورسٹی کے زیر انتظام قرآن و عترت ...
امارات کے علاقے ام القیوین میں ایک نئی مسجد کا ...
وفات کے وقت حضرت آدم[ع] کی عمر کتنی تھی ؟
قاہر كے اجلاس میں اسلامی مقدسات كی بے حرمتی كے ...
\"اسلامی مقدس مقامات، عقيدہ اور مسئلہ\" كے موضوع ...
فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکی ہتھیار کا استعمال
سعودی عرب کے فوجیوں نے شہر العوامیہ میں شیعہ ...

 
user comment