![ایران کے خلاف عائد تمام پابندیاں سمجھوتے پر دستخط ہوتے ہی اٹھالی جانی چاہئے ایران کے خلاف عائد تمام پابندیاں سمجھوتے پر دستخط ہوتے ہی اٹھالی جانی چاہئے](https://erfan.ir/system/assets/imgArticle/2015/06/67457_451588.jpg)
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کی ریڈ لائنوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ ایران کی ایٹمی صنعت کو تباہ و برباد کرنے کے درپے ہے جبکہ اس کے مقابلے میں ایران کے سبھی حکام اپنی ریڈ لائنوں پر تاکید کرتے ہوئے ایک اچھے، منصفانہ اور عزتمندانہ معاہدے کی تلاش میں ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی نے حتی سمجھوتے کی مدت کے دوران بھی اپنے تحقیقاتی امور اور ترقی و پیشرفت جاری رہنے کو ایران کی دوسری ریڈ لائن قرار دیا اور کہا کہ ایران سمجھتا ہے کہ یہ بات حد سے زیادہ منہ زوری اور غلط بیانی ہے کہ ہم بارہ سال کی مدت تک ایٹمی شعبے میں تحقیق و ترقی کا کوئی کام نہ کریں۔
آپ نے فرمایا کہ امریکہ، پابندیوں کے بارے میں ایک پیچیدہ،اور عجیب و غریب فارمولہ پیش کر رہا ہے جس سے معلوم نہیں کیا حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن ہم واضح طور پر اپنے مطالبات کو بیان کرچکے ہیں-
آپ نے فرمایا کہ پابندیوں کی منسوخی پر عمل در آمد، ایران کی جانب سے وعدوں پر عمل در آمد کے ساتھ ہونا چاہیے-
آپ نے فرمایا کہ امریکہ کا یہ کہنا ہے کہ آئی اے ای اے کو ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے پرامن ہونے کا اطمئنان ہونا چاہئے انتہائی احمقانہ اور نا معقول بات ہے کیونکہ یہ ایجنسی کیسے اطمئنان پیدا کرسکتی ہے جب تک کہ اس سرزمین کا چپہ چپہ نہ چھان مارے-
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی حقوق کی بازیابی اور ملک اور معاشرے کی ضروریات کی فراہمی،حکومت کی دو ترجیحات ہیں- حسن روحانی نے کہا کہ وہ چیز جو بڑی طاقتوں کو مذاکرات کی میز تک لائی ہے، وہ بدخواہوں کے دباؤ اور پابندیوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کی استقامت و پائیداری ہے-
source : abna