![روزہ دار نمازیوں کو اسلام کے نام پر شہید کرنا کہاں کا اسلام ہے: مولانا عباس انصاری روزہ دار نمازیوں کو اسلام کے نام پر شہید کرنا کہاں کا اسلام ہے: مولانا عباس انصاری](https://erfan.ir/system/assets/imgArticle/2015/06/67674_Thumb_44303_ramazan.jpg)
ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے سرپرست مولانا محمد عباس انصاری نے دہشت گرد تکفیری جماعت کی طرف سے کویت کی مسجد جامع امام صادق (ع) میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے خودکش بم دہماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں درجنوں روزہ دار نمازی شہید ہوئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ جمعہ کو کویت میں داعش کی جانب سے مسجد میں دھماکہ کیا گیا جس میں 27 سے زائد افراد شہید ہوئے اور بیش از 200 لوگ مجروح ہوئے، شہید ہونے والے روزہ دار نمازیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مولانا عباس انصاری نے اپنے بیان میں شہید ہونے والے روزہ دار نمازیوں اور متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس دہشت گردانہ بم دہماکہ کو گھناونا جرم اور فسطائی طرز عمل کا بدترین نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ روزہ کی حالت میں بے گناہ نمازیوں کو اسلام کے نام پر شہید کرنا دراصل اسلامی تعلیمات اور اخلاق و کردار کے قطعی مخالف ہے جس کی ہر کسی انسان کو مذمت کرنی چاہئے لیکن کشمیر کی مزاحمتی قیادت اور حریت پسند عوام نے جامع مسجد کی بے حرمتی پر تو شدید احتجاج کیا لیکن احتجاج کرنے والے بعض لوگوں نے انہی تکفیری عناصر کے جھنڈے لہرائے اور مزاحمتی قیادت نے چپ رہنے میں ہی عافیت سمجھی جو کہ ایک المناک المیہ ہے۔
source : abna