اردو
Sunday 22nd of December 2024
0
نفر 0

امامت

تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے حق تجھے میری طرح صاحب اسرار کرے ہے وہی تیرے زمانے کا امام برحق جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے
امامت

تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے

حق تجھے میری طرح صاحب اسرار کرے

 

ہے وہی تیرے زمانے کا امام برحق

جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے

 

موت کے آئینے میں تجھ کو دکھا کر رخ دوست

زندگی تیرے لیے اور بھی دشوار کرے

 

دے کے احساس زیاں تیرا لہو گرما دے

فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے

 

فتنہ ملت بیضا ہے امامت اس کی

جو مسلماں کو سلاطیں کا پرستار کرے


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عشق کربلائی
دکن میں اردو مرثیہ گوئی کی روایت (حصّہ دوّم )
دکن میں اردو مرثیہ گوئی کی روایت
اقبال اور تصورِ امامت
اقبال اور جوش کے کلام میں کربلا
شاعری، اسلام کی نظر میں
اشعاد در شان حضرت امام حسن علیہ السلام
امامت
جو شخص شہ دیں کا عزادار نہیں ہے
طلوع شمس امامت

 
user comment