اردو
Monday 22nd of July 2024
0
نفر 0

امامت

تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے حق تجھے میری طرح صاحب اسرار کرے ہے وہی تیرے زمانے کا امام برحق جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے
امامت

تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے

حق تجھے میری طرح صاحب اسرار کرے

 

ہے وہی تیرے زمانے کا امام برحق

جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے

 

موت کے آئینے میں تجھ کو دکھا کر رخ دوست

زندگی تیرے لیے اور بھی دشوار کرے

 

دے کے احساس زیاں تیرا لہو گرما دے

فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے

 

فتنہ ملت بیضا ہے امامت اس کی

جو مسلماں کو سلاطیں کا پرستار کرے


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اقبال اور تصورِ امامت
نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟
شاعری، اسلام کی نظر میں
پیغمبروں نے جو مانگی ہے وہ دعا ہے غدیر
اقبال اور جوش کے کلام میں کربلا
انسان کو بیدار تو ہو لینے دو
اشعاد در شان حضرت امام حسن علیہ السلام
قصیدہ در مدح امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
عشق کربلائی
جو شخص شہ دیں کا عزادار نہیں ہے

 
user comment