اردو
Friday 27th of September 2024
0
نفر 0

پاکستان؛ شہدائے امامیہ مسجد حیات آباد کی پہلی برسی کا اہتمام

شہدائے امامیہ مسجد حیات آباد کی پہلی برسی کا اہتمام امامیہ مسجد حیات آباد میں کیا گیا، جس میں ورثائے شہدا، علمائے کرام اور ہزاروں کی تعداد میں مومنین شریک ہوئے۔ اور شہدائے سانحہ حیات آباد کے ارواح کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوا
پاکستان؛ شہدائے امامیہ مسجد حیات آباد کی پہلی برسی کا اہتمام

شہدائے امامیہ مسجد حیات آباد کی پہلی برسی کا اہتمام امامیہ مسجد حیات آباد میں کیا گیا، جس میں ورثائے شہدا، علمائے کرام اور ہزاروں کی تعداد میں مومنین شریک ہوئے۔ اور شہدائے سانحہ حیات آباد کے ارواح کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور شب شہداء کا اہتمام کیا گیا۔ اجتماع میں صوبہ بھر سے عوام جوق در جوق شریک ہوئے اور شہدائے حیات آباد کی جرات و بہادری پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اجتماع میں لاہور سے ملک کے مذہبی سکالر اور عالم دین علامہ سید جواد نقوی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ظالم تلوار سے ظلم تو پھیلا سکتا ہے۔ لیکن انسانیت اور کسی عقیدے کے لوگوں کے لئے دیر پا خطرہ نہیں بلکہ خود دُشمن کی سوچ نابود ہو جاتی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ صوبائی اور مرکزی حکومت دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کی بجائے صرف زبانی باتیں ہو رہی ہے۔ صوبائی حکومت کو چاہئے کہ وہ پشاور اور صوبے کے دوسرے حصوں میں جاری ٹارگٹ کلنک کے خلاف اقدامات کریں۔

ان کے علاوہ صوبے کے معروف علماء جن میں علامہ خورشید انور جوادی، سابقہ سینیٹر علامہ جواد ہادی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا سبطین حسینی، مولانا جہانزیب جعفری، مولانا شباب شیرازی، مولانا احسان اللہ اورکزئی، مولانا نور آغا، مولانا سید عالم شاہ، مولانا محمد اصغر رجائی اور مولانا عبدالحسین نے شرکت کی۔ اس موقع پر امامیہ مسجد کے خطیب علامہ نذیر مطہری نے اپنے خطاب میں صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ پچھلے سال وزیر اعلی جناب پرویز خٹک صاحب نے شیعہ عمائدین کے ساتھ جو وعدے کئے تھے وہ آج تک ایفا نہ ہوسکے۔ حتی کے صوبائی حکومت کا کوئی سنیئر عہدادار یا وزیر شیعہ عمائدین کے ساتھ ملاقات کے لئے بھی تیار نہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ پورے حیات آباد میں اہل تشیع کی صر ف ایک ہی مسجد ہے۔ جوکہ پشاور میں آباد شیعہ عوام کے ساتھ امیتازی سلوک ہے۔

یاد رہے کہ سانحہ حیات آباد میں تیئس مومنین نے اپنی جانون کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ ان شہداء میں دو ایسے شہداء بھی شامل تھے جنہوں نے دہشت گردوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا اور سینکڑوں قیمتی جانیں پچائیں۔ شہید عباس علی اور شہید انجئیرکاشف حُسین جنہوں نے خودکش دہشت گرد کو بہادری کے ساتھ پکڑ کر واصل جہنم کیا۔ ان کی جرات و بہادری کو بھی اس اجتماع میں بطور خاص یاد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین کا اپنے خطا ب میں کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے جاری آپریشنز کا دائرہ کار وسیع کیا جائے اور شہری علاقوں میں موجود دہشت گردوں کے سلیپر کیمپس کو ختم کیا جائے۔ ضرب عضب، خیبر ون اور ٹو کے اہداف اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتے جب تک شہروں میں موجود دہشتگروں کے نیٹ ورک کو نہیں توڑا جاتا۔ مقررین نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو صرف اور صرف سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے، نیشنل ایکشن پلان کے عملاً نفاذ کے لئے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کو اپنے کام میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ کا حالیہ بیان جس میں انہوں نے کہا ہے کہ لشکر جھنگوی اور دیگر دہشت گردوں کی بہت بڑی تعداد شام روانہ ہوئی، اداروں کی چشم کشائی کے لئے کافی ہونا چاہیے۔ آخر میں قرارد ادین پیش کی گئیں، جس کی اجتماع میں موجود افراد نے بھرپور حمایت کی اور اعلان کیا گیا کہ اگر قرارداداوں میں موجود مطالبات پر فوری عمل درآمد نہ کیا گیا تو حکومت وقت کے خلاف علم احتجاج بلند کرتے ہوئے ورثائے شہداء اسلام آباد کا رخ کر سکتے ہیں۔ شرکائے اجتماع نے آخر میں امامیہ مسجد حیات آباد سے احتجاجی ریلی نکالی، جس میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔ ریلی میں شریک افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جس پر حکومت وقت کی نااہلی اور دہشت گردوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کے خلاف نعرے درج تھے۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

ریاست کے محفوظ مستقبل کیلئے تمام سیاسی قوتیں ...
فرانس ؛ مسلمان نوجوانوں كا سالانہ اجلاس منعقد ہو ...
اٹارنی جنرل ہشام برکات کے قتل کے بعد مصر کے ...
ایک دوسرے کو کافر کہنے سے پرھیز کیا جائے: یمن کے ...
ترکی میں بم دھماکے کے بعد دھشتگردی کے خلاف مظاہرہ
مغرب، سقوط کے دھانے پر !
امریکہ کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، سات ...
مكہ مكرمہ میں قرآنی مقابلوں میں نماياں پوزيشن ...
داعش نے الانبار میں کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال ...
برطانیہ کے شہر کیمبرج میں ایک مسجد پر شدت پسندوں ...

 
user comment