اردو
Saturday 4th of May 2024
0
نفر 0

یوم قدس کے موقع پر ایرانی عوام یا علی کہتے ہوئےفلسطینیوں کی حمایت میں میدان میں آگئے

کی رپورٹ کے مطابق یا رسول اللہ اور یا علی کہنے والے ہی فلسطینی عوام کے سچے حامی اور مددگار ہیں شدید گرمی کے باوجود ایرانی عوام نے نبی کریم (ص) اور اہلبیت(ع) کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے عالمی یوم قدس کے موقع پر فلسطینی عوام ک
یوم قدس کے موقع پر ایرانی عوام یا علی کہتے ہوئےفلسطینیوں کی حمایت میں میدان میں آگئے

 کی رپورٹ کے مطابق یا رسول اللہ اور یا علی کہنے والے ہی فلسطینی عوام کے سچے حامی اور مددگار ہیں شدید گرمی کے باوجود ایرانی عوام نے نبی کریم (ص) اور اہلبیت(ع) کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے عالمی یوم قدس کے موقع پر فلسطینی عوام کی حمایت میں عظیم ریلیوں میں بھر پور شرکت کی اور فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی اور اظہار یکجہتی کے شاندار اور تاریخی جلوے پیش کئے ہیں۔ دارالحکومت تہران سمیت 850 سے زائد شہروں میں عالمی یوم قدس اسلامی، اخلاقی اور انسانی جوش و جذبے کے تحت منایا گیا آج ایران کی فضائیں فلسطین زندہ باد ،اسرائيل مردہ باد کے نعروں سے گونج اٹھیں۔ تہران میں یوم قدس کی عظيم ریلی میں عوام نے بھر پور شرکت کی اور اپنے دینی ، مذہبی اور اخلاقی جذبہ کا عملی ثبوت پیش کیا۔ ایران کے تمام صوبوں اور چھوٹے اور بڑے شہروں میں بھی فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی مخالفت میں عظيم ریلیاں نکالی گئیں۔ ریلیوں میں شریک روزہ دار مؤمنین نے اسرائیل کی غاصب اور جعلی حکومت کو صفحہ ہستی سے مٹانے اور بیت المقدس کو آزاد کرانے کے حق میں نعرے لگائے۔ ایران کی فضائیں امریکہ مردہ باد، اسرائیل مردہ باد ، برطانیہ مردہ باد اور آل سعود مردہ باد کے فلک شگآف نعروں سے گونج اٹھیں۔ حضرت امام خمینی (رہ) نے مسئلہ فلسطین کو ہمیشہ زندہ رکھنے کے لئے جمعۃ الوداع کو عالمی یوم قدس کے نام سے موسوم کیا تھا اور اس طرح انھوں نے امریکہ اور اس کے اتحادی عربوں کی فلسطین اور بیت المقدس کے بارے میں سازشوں کو ہمیشہ کے لئے دفن کردیا۔ حضرت امام خمینی (رہ) نے فرمایا: " یوم قدر در حقیقت یوم اسلام ہے" ۔ واضح رہے کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے اہم اور پہلا مسئلہ ہے فلسطینی عوام پر اسرائیل کے وحشیانہ مظالم کا سلسلہ گذشتہ 67 سالوں سے جاری ہے اسرائیل کی غاصب صہیونی حکومت فلسطینی بچوں ، عورتوں اور مردوں کو بڑی بے رحمی اور بے دردی کے ساتھ قتل کررہی ہےجبکہ امریکہ اور اس کے عرب اتحادی ممالک فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیل کے بھیانک جرائم کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔ امریکہ کے اتحادی عرب ممالک مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جبکہ امریکہ کا اہم اتحادی عرب ملک سعودی عرب عالم اسلام میں تفرقہ پیدا کرکے اور وہابی تکفیری دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرکے اسرائیل کی بہت بڑی خدمت کررہا ہے سعودی عرب نے شام اور عراق میں وہابی تکفیری دہشت گردوں کے ذریعہ جنگ مسلط کرکے مسئلہ فلسطین عالم اسلام کی توجہ ہٹانے کی مذموم اور ناکام کوشش کی۔ عرب ممالک کی منافقت اور اسرائیل و امیرکہ کی حمایت عالم اسلام کے سامنے نمایاں ہوچکی ہے سعودی عرب اور اسرائیل کے وحشیانہ جرائم اور اہداف ایک جیسے ہیں صہیونی اور سعودی دونوں عالم اسلام کے اصلی دشمن تھے اور ہیں۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حقیقی اسلام کا دفاع کرنا سب کا فرض ہے: یورپ کی ...
سعودی عرب کے توسط سے "نئے اسلام" کی ترویج؛ امریکہ ...
امان میں "فلسطين كے اسلامی مقدس مقامات كی حمايت" ...
مراجع تقلید کی انقلاب اسلامی کی کامیابی کی ...
مسجد الحرام میں ۱۰ لاكھ قرآنی نسخوں كی تقسيم
شیعہ و سنی اسلام کے دو اہم ستون ہیں: شیخ الازھر
کیلیفورنیا میں ایک کلیسا کی مسجد میں تبدیلی
مسلمانوں کوبھائی چارے اوراسلامی اخوت کاپیغام
واشنگٹن میں محنت کشوں کے ٹرمپ مخالف مظاہرے
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی برادری سے روہنگیا ...

 
user comment