سرینگر// کشمیر میں اڑھائی ماہ سے جاری انسانیت سوز صورتحال کے حوالے سے بھارت کی سول سوسائٹی کی خاموشی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے کہاکہ فرقہ پرست قوتوں کے جذبات و خواہشات کی ترجمان مودی سرکار نے بھارت کے انصاف پسند اور انسانیت نواز طبقے کی زبانوں پر مصلحت کے تالے چڑھا کر رکھ دئے ہیں تاکہ کشمیریوں کی برحق احتجاجی مزاحمت کو توڑنے کیلئے ریاست میں جبرو بربریت کی پالیسی کو بلا خلل جاری رکھاجاسکے۔ آغاصاحب نے کہاکہ اوڑی میں مسلح فوجیوں کی درد ناک ہلاکتیںایک دلدوز سانحہ ہے جس پر رنج وغم کااظہارایک فطری امر ہے ۔ اس سانحہ پر بھارت بھر میں نہ صرف شدید غم وغصے کااظہار کیا جا رہاہے بلکہ سانحہ کی ذمہ داری بلاتحقیق پاکستان پر تھونپ کر کاروائی کامطالبہ زور پکڑتا جارہاہے اور دوسری جانب کشمیر میں نہتے احتجاجیوں کے قتل عام، دسیوں ہزارزخمیوں،آنکھوں کی بینائی سے محروم کئے گئے سینکڑوں نوجوانوں کی حالت زار، سرکاری فورسز کے ہاتھوں ہزاروں رہائشی مکانوں کی توڑ پھوڑ، ہزاروں نوجونوں کی گرفتاریوں اور دینی وسیاسی قائدین کی کئی ماہ سے مسلسل خانہ نظربندیوں پر بھارت کی سول سوسائٹی کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آرہا ہے۔مزاحمتی قیادت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کی رولنگ کو حقیقت پسندانہ، قرار دیتے ہوئے آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے بھارتی عدلیہ کے اس فیصلے کو کہ آزادی پسند قائدین کو دہشتگرد قرار نہیں دیا جاسکتا کاخیر مقدم کیا۔ آغاصاحب نے وادی کے اطراف و اکناف بالخصوص ضلع بڈگام میں جاری نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ اور فرضی کیسوں میں ملوث کرکے PSA کے تحت پابند سلاسل کرنے کی حکومتی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
source : abna24