کی رپورٹ کے مطابق الوفاء الاسلامی دھڑے کے ایک سینئر عہدیدار شیخ سید مرتضی السندی نے ہفتے کے روز کہا کہ سعودی عرب نے بحرینی عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے کی پالیسی جاری رکھتے ہوئے اس ملک میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے-
السندی نے کہا کہ آل خلیفہ حکومت ، بحرین کے عوام کی مختلف روشوں سے علانیہ خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے اور جو کوئی بھی ان ظالمانہ اقدامات کا دفاع کرتا ہے اس پرمقدمہ دائر کردیا جاتا ہے یا اسے قید میں ڈال دیا جاتا ہے- بحرین کے الوفاء الاسلامی دھڑے کے اس سینئر عہدیدار نے کہا کہ دسیوں بحرینی شیعہ عالم دین ، آل خلیفہ حکومت کے جیلوں میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں-
دوسری جانب آل خلیفہ حکومت نے اپنی سرکوبی کی پالیسی جاری رکھتے ہوئے بحرین کی وعد پارٹی کے سیکریٹری جنرل پر ملک سے باہر جانے پر پابندی لگادی ہے- آل خلیفہ حکام نے بے بنیاد الزام لگا کر بحرین کی وعد پارٹی کے سیکریٹری جنرل رضی الموسوی کے ملک سے باہر نکلنے کی مخالفت کی ہے- بحرین کی حکومت اس سے قبل اس ملک کے بزرگ عالم دین شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرچکی ہے
واضح رہے کہ بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوام کی پرامن تحریک جاری ہے۔ بحرینی عوام ملک میں سیاسی اصلاحات اور جمہوریت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جواب میں بحرینی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں اور سعودی فوجیوں نے اس عرصے میں سیکڑوں بحرینی شہریوں کو شہید اور زخمی کیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا ہے جن میں علماء اور سیاسی رہنما بھی شامل ہیں۔
source : abna24