سعودی جارحیت کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا جس کے نتیجے میں سعودی اتحاد کے ۱۲ فوجی افسران ہلاک ہوگئے۔ سعودی حکومت نے اپنے ۱۲ فوجی افسران کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے ناموں کی فھرست اور تصاویر شائع کر دی ہیں۔
یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جنوب مغربی صوبے تعز کے شہر المخا کے علاقے جبل النار پر سعودی فوج کے حملے کو پسپا کردیا ہے۔
صنعا میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی فوج کے ہیلی کاپٹر کو صوبہ مارب میں مزائل کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں سعودی اتحاد کے ایک درجن سے زائد فوجی ہلاک ہوگئے۔کہا جارہا ہے کہ اس ہیلی کاپٹر میں سعودی عرب کے علاوہ خلیج فارس کے بعض دوسرے ملکوں کے فوجی افسران بھی سوار تھے۔
ادھر المسیرہ ٹیلی ویژن نے بتایا ہے کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے، جنوبی سعودی عرب کے سرحدی شہر جیزان میں فوجی اہداف بر گولہ باری کی ہے۔یمنی فوج کے حملے میں، سعودی فوج کی انجینیئرنگ کور کا ایک بلڈوزر اور متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے شدید ترین سعودی جارحیت کے مقابلے میں وطن کا دفاع جاری رکھتے ہوئے سعودی فوج کے ٹھکانوں اور دیگر فوجی اہداف کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جنوب مغربی صوبے تعز کے شہر المخا کے علاقے جبل النار پر سعودی فوج کے حملے کو پسپا کردیا ہے۔سعودی فوج ، فضائی حملوں کی مدد سے جبل النار میں پیشقدمی کی کوشش کر رہی تھی تاہم اسے یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں کے جوابی حملوں کا سامنا کرتے ہوئے پسپا ہونا پڑا ۔اس کارروائی میں سعودی اتحاد کے کم سے کم تیس فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں نے جنوب مغربی بحیرہ احمر کے قریب واقع شہر ذوباب میں سعودی اتحاد کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں سعودی اتحاد کی متعدد گاڑیاں اور ہتھیار تہس نہس ہوگئے-یمنی فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے جوانوں نے عدن - تعز شاہراہ کے قریب سات کلو گرام وزنی ایک بم کا پتہ لگانے کے بعد اسے ناکارہ بنادیا ہے۔