اردو
Monday 23rd of December 2024
0
نفر 0

اشعاردرشان حضرت زہرا(علیہاالسلام)

اشعاردرشان حضرت زہرا(علیہاالسلام)

جنّت بغیر الفت زھرا ۖ سراب iiہے
کیا عیش اسکا جسکا عقیدہ خراب iiہے

کوثر دیا ہے ہم نے اکیلے نہیں ہو iiتم
خالق کا مصطفی سے یہ پیارا خطاب ہے

آئے ہیں درد دل لئے اس بارگاہ iiمیں
یہ محفل شفیعہ یوم الحساب ہے

کوثر کی بات بات پہ دختر کی بات iiہے
یہ دیکھ کے عدوکا کلیجہ کباب iiہے

آئے نبی ۖ کے پاس تھے زھرا ۖ کے iiخواستگار
بولے نبی ۖ کہ کفو فقط بو تراب ہے

جنکی زمین خراب تھی اک گل نہ کھل سکا
زھرا ۖ بہار باغ رسالت مآب iiہے

ہے فرق بیویوں میں و بنت رسول iiمیں
پتھر ہے ان میں بعض تو یہ لعل ناب iiہے

ابتر جو کہہ رہے تھے پیغمبرکو بار iiبار
کوثر کا یہ عطیہ انہی کا جواب ہے

میخانہ جب کھلا ہے تو پیتے رہیںگے iiہم
تطہیر کی ردا میں چھایہ شراب iiہے

مریم کے ہاں کھلی تھی فقط ایک ہی iiکلی
زھرا بہار باغ رسالت مآب iiہے

لینے کو انتقام وہ آئے اے iiصابری
لیکر علی کی تیغ جو پشت حجاب iiہے


***

قطعہ
عظمت زھراسعیاںقول پیغمبر ۖ سے iiہے
آیہ تطہیر سے اور سورہ کوثر سے iiہے

نسل میں انکی امامت ہی امامت کیوں نہ iiہو
کہ بنت پیغمبر ۖ کا رشتہ نفس پیغمبر سے iiہے


***

سرور کے لئے اس سے بڑھ کر کوئی لذت iiہے
دامن میں لئے اپنے اسلام کی دولت ہے

کیوں مدحت زھرا ۖ کا فقدان ہے غیروں میں
مفتی کی زباںمیں کچھ لگتا ہے کہ کہ لکنت iiہے

اعداء نے کہا مل کر احمد تو iiاکیلاہے
پھر حق نے دیا کوثر جو معنی کثرت iiہے

کہتے نبی پیہم اصحاب کی مجلس iiمیں
بیٹی ہی نہیں تنہا یہ جزو رسالت ہے

جب حکم پیغمبر ۖ سے ہم ثقل ہے قرآن کا
پھر مدحت زھرا بھی اک طرز تلاوت ہے

جبرئیل اترتے تھے زھرا ۖ پہ خبر iiلیکر
کہتے ہیں سرور یہ اوج شرافت iiہے

دشمن نے کہا ہم پر بجلی سایہ گرتا iiہے
دوستوں نے کہا یہ تو دریائے محبت iiہے

جبرئیل نہ پوچھو رب سے کون کون کسا ء میں ہے
تطہیر کے ساغر میں صہبائے ولایت iiہے

تم لاکھ رضی اللہ کہتے ہو مگر سن iiلو
زھرا ۖ کی رضایت میں خالق کی رضایت iiہے

مانگو در زھرا ۖ سے میرزا یہی موقع iiہے
تو طالب جنّت ہے وہ مالک جنّت iiہے


***

قطعہ
جام کوثر جو پلائے اسے مولا iiکہتے
خود ہی کوثر ہو اگر کوئی اسے کیا iiکہیئے

بیٹیاں اور بھی زھرا ۖ کے سوا تھیں تو iiکہاں
ایسی بیٹی کہ جسے ام ابیہا iiکہئے

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عشق کربلائی
دکن میں اردو مرثیہ گوئی کی روایت (حصّہ دوّم )
دکن میں اردو مرثیہ گوئی کی روایت
اقبال اور تصورِ امامت
اقبال اور جوش کے کلام میں کربلا
شاعری، اسلام کی نظر میں
اشعاد در شان حضرت امام حسن علیہ السلام
امامت
جو شخص شہ دیں کا عزادار نہیں ہے
طلوع شمس امامت

 
user comment