جنّت بغیر الفت زھرا ۖ سراب iiہے
کیا عیش اسکا جسکا عقیدہ خراب iiہے
کوثر دیا ہے ہم نے اکیلے نہیں ہو iiتم
خالق کا مصطفی سے یہ پیارا خطاب ہے
آئے ہیں درد دل لئے اس بارگاہ iiمیں
یہ محفل شفیعہ یوم الحساب ہے
کوثر کی بات بات پہ دختر کی بات iiہے
یہ دیکھ کے عدوکا کلیجہ کباب iiہے
آئے نبی ۖ کے پاس تھے زھرا ۖ کے iiخواستگار
بولے نبی ۖ کہ کفو فقط بو تراب ہے
جنکی زمین خراب تھی اک گل نہ کھل سکا
زھرا ۖ بہار باغ رسالت مآب iiہے
ہے فرق بیویوں میں و بنت رسول iiمیں
پتھر ہے ان میں بعض تو یہ لعل ناب iiہے
ابتر جو کہہ رہے تھے پیغمبرکو بار iiبار
کوثر کا یہ عطیہ انہی کا جواب ہے
میخانہ جب کھلا ہے تو پیتے رہیںگے iiہم
تطہیر کی ردا میں چھایہ شراب iiہے
مریم کے ہاں کھلی تھی فقط ایک ہی iiکلی
زھرا بہار باغ رسالت مآب iiہے
لینے کو انتقام وہ آئے اے iiصابری
لیکر علی کی تیغ جو پشت حجاب iiہے
***
قطعہ
عظمت زھراسعیاںقول پیغمبر ۖ سے iiہے
آیہ تطہیر سے اور سورہ کوثر سے iiہے
نسل میں انکی امامت ہی امامت کیوں نہ iiہو
کہ بنت پیغمبر ۖ کا رشتہ نفس پیغمبر سے iiہے
***
سرور کے لئے اس سے بڑھ کر کوئی لذت iiہے
دامن میں لئے اپنے اسلام کی دولت ہے
کیوں مدحت زھرا ۖ کا فقدان ہے غیروں میں
مفتی کی زباںمیں کچھ لگتا ہے کہ کہ لکنت iiہے
اعداء نے کہا مل کر احمد تو iiاکیلاہے
پھر حق نے دیا کوثر جو معنی کثرت iiہے
کہتے نبی پیہم اصحاب کی مجلس iiمیں
بیٹی ہی نہیں تنہا یہ جزو رسالت ہے
جب حکم پیغمبر ۖ سے ہم ثقل ہے قرآن کا
پھر مدحت زھرا بھی اک طرز تلاوت ہے
جبرئیل اترتے تھے زھرا ۖ پہ خبر iiلیکر
کہتے ہیں سرور یہ اوج شرافت iiہے
دشمن نے کہا ہم پر بجلی سایہ گرتا iiہے
دوستوں نے کہا یہ تو دریائے محبت iiہے
جبرئیل نہ پوچھو رب سے کون کون کسا ء میں ہے
تطہیر کے ساغر میں صہبائے ولایت iiہے
تم لاکھ رضی اللہ کہتے ہو مگر سن iiلو
زھرا ۖ کی رضایت میں خالق کی رضایت iiہے
مانگو در زھرا ۖ سے میرزا یہی موقع iiہے
تو طالب جنّت ہے وہ مالک جنّت iiہے
***
قطعہ
جام کوثر جو پلائے اسے مولا iiکہتے
خود ہی کوثر ہو اگر کوئی اسے کیا iiکہیئے
بیٹیاں اور بھی زھرا ۖ کے سوا تھیں تو iiکہاں
ایسی بیٹی کہ جسے ام ابیہا iiکہئے