فن وثقافت گروپ: بمبئی میں ايرانی كلچرل سنٹر كی كوششوں سے منعقد ہونے والی ايك نشست كے دوران اسلامی جمہوریہ ايران اور ہندوستان كے ثقافتی تعلقات كا جائزہ ليا گيا ہے۔
بين الاقوامی قرآنی خبررساں ايجنسی 'ايكنا" كی رپورٹ كے مطابق ايران كے قونصلیٹ "علی محمدی" نے اس نشست میں تقرير كرتے ہوئے كہا كہ ايران اور ہندوستان كے روابط كئی ہزار سالہ پرانےہیں اور ان روابط كو چند حصوں میں تقسيم كيا جا سكتا ہے جيسا كہ اسلام سے پہلے كے روابط اسلام كے بعد روابط اسلامی انقلاب كے بعد روابط۔
انہوں نے مزيد كہا كہ اسلامی انقلاب كے بعد دونوں ممالك كے ثقافتی روابط میں اضافہ ہوا ہے۔
ايرانی كلچرل سنٹر كے ڈائريكٹر ميرزائی نے بھی اس نشست میں تقرير كرتے ہوئے كہا ہے كہ طول تاريخ میں دونوں ممالك كے درميان تعلقات دوستانہ رہے ہیں اور دونوں ممالك كے تمدنوں كے مشتركہ نكات كو زبان، آداب و رسوم اور دونوں ممالك كے لوگوں كی اخلاقی اور كردار كے اعتبار سے خصوصيات میں تلاش كيا جا سكتا ہے۔
542407