اردو
Monday 25th of November 2024
0
نفر 0

حیدرآباد تعلیمی بورڈ کی اسلام دشمن سازش

حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے تحت ہونے والے انٹر میڈیٹ (گیارھویں اور بارھویں جماعت )کے امتحانات میں مسلم ھسٹری کے پرچہ اول کے سوال نمبر آٹھ میں یہ کہا گیا ہے کہ سانحہ کربلا اسلام کے خوبصورت نام پر بد نما دھبہ ہے

حیدرآباد تعلیمی بورڈ(انٹر میڈیٹ) کی جانب سے ایسے سوالات کی اشاعت اور پرچوں میں شائع کئے جانے کو علمائے پاکستان نے اسلام اور پاکستان کے خلاف ایک گھناؤنی سازش قرار دیا ہے ،جبکہ ملت جعفریہ سمیت دیگر مکاتب فکر میں بھی غم و غصہ اور شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

یہ بات یاد رہے کہ پاکستان میں ناصبی ایجنٹوں نے سانحہ عاشور اور سانحہ اربعن امام حسین علیہ السلام کے بعد سے اب تک مختلف طریقوں سے ملت جعفریہ کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنا رکھا ہے جبکہ اب نوبت یہاں تک جا پہنچی کہ ناصبیوں نے تعلیمی میدان میں بھی عقائد کی جنگ چھیڑ دی ہے جو کہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ یہ غیر ملکی ناصبی ایجنٹ پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برداشت نہیں کرتے جس کی وجہ سے ایسے گھناؤنے فعل سر انجام دیتے رہتے ہیں ، واضح رہے کہ میٹرک اور انٹر میڈیٹ سطح پر پڑھائے جانے والے تعلیمی نصاب میں شیعہ طالب علموں کے لئے الگ کورس کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے شیعہ طلباء کو شدید مسائل کا سامنا ہے ،اور حیدرآباد تعلی بورڈ کی جانب سے اس طرح کے شر پسندانہ سوالات کی اشاعت نہ صرف ملت جعفریہ کی دل آزاری کا باعث ہے بلکہ امت مسلمہ کے لئے ایک سوالیہ نشان ہے۔

حیدرآباد تعلیمی بورڈ کی اس گھناؤنی اور غیر تعلیمی حرکت پرتمام مکاتب فکر کے علماء اورسنجیدہ افراد میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اور علماء نے حیدرآباد انٹر میڈیٹ تعلیمی بورڈ کی اس گھناؤنی حرکت کو اسلام اور پاکستان کی سلامتی کے خلاف سازش قرار دیا ہے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ناصبی ایجنٹوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے تا کہ مملکت پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رہے اور اس طرح کے ناپاک عزائنم رکھنے والوں کو قلع قمع کیا جائے۔

دریں اثناء جعفریہ الائنس پاکستان کے صوبائی صدر راشد رضوی نے حید رآباد تعلیمی بورڈ کی اس گھناؤنی حرکت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ جعفریہ الائنس پاکستان حیدر آباد نے تعلیمی بورڈ حیدرآباد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میںلانے کے لئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو علماء اور پروفیسرز حضرات سے مل کر اپنی رپورٹ مرتب کرے گی اور متنازعہ سوال کے حوالے سے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی تا کہ ذمہ دار افراد کا تعین کیا جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے،ان کاکہنا تھا کہ شیعہ طلبہ کے لئے  دینیات موجود ہے لیکن کسی بھی تعلیمی ادارے میں انہیں نہیں پڑھائی جاتی جس کی وجہ سے شیعہ طلبہ و طالبات کو شدید دشواری کا سامنا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس طرح کے واقعات سے کشیدگی پھیلنے کا خدشہ بھی رہتا ہے ۔

انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ حیدرآباد تعلیمی بورڈ کی اس گھناؤنی حرکت پر کاروائی عمل میں لائی جائے اور متعلقہ افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام اسکولوں اور کالجز میں شیعہ طلبا و طالبات کے لئے شیعہ دینیات کی تعلیم کو پڑھانے کا مکمل بندو بست کیا جائے اور شیعہ علماء کی مدد سے ہی ان کو پڑھایا جائے ،اس موقع پر ان کے ہمراہ مولانا قنبری اور مولانا ساجد حسین ساجدی کے علاوہ دیگر بھی شریک تھے۔


source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&id=187760
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عید میلاد النبی کے موقع پر جشن و محافل کا اہتمام
نجف اشرف میں حضرت زہرا(س) نامی ایک بڑے صحن کی ...
سعودی وزیر کا نجف اشرف پر اختلاف پھیلانے کا الزام
پاکستان کے شہر کراچی میں داعش کے دو کمانڈر ہلاک
ایک محجبہ خاتون نے امریکا کے ہوائی اڈے کی پلیس کی ...
ہندوستان؛ مہاراشٹرا میں شیخ نمر کے لیے مجلس ...
پورے ایران میں امام حسین (ع) کا چہلم منایا جا رہا ...
میانمر کی سر زمین پر مساجد اور اسلامی سکولوں کا ...
آل خليفہ حكومت نے شيعہ تنظيم '' عمل اسلامی '' پر ...
اسلامی اصول اپناؤ اور بحران سے نجات پاؤ

 
user comment