کی رپورٹ کے مطابق اس سال موسم حج میں منی میں شہید ہونےوالوں کے چہلم کی مناسبت سے قم میں مجلس ترحیم منعقد ہوئی۔ شہدا منی کی مجلس ترحیم قم کی مسجد اعظم میں منعقد ہوئی۔ اس مجلس ترحیم میں آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی، علوی گرگانی، امینی، یزدی ، حسینی بوشہری اور دیگر بزرگ علماء نے شرکت کی۔ صوبہ قوم کے گورنر اور اعلی حکام نے بھی اس مجلس میں شرکت کی۔ مجلس سے جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے ایک رکن حسینی خراسانی نے خطاب کیا۔ انہوں نے سانحہ منی کو آل سعود کی نااھلی اور بدانتظامی کا نمونہ قراردیتے ہوئے کہا کہ آل سعود حرمین شریفین کا انتظام سنبھالنے کی لیاقت نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آل سعود کے حکام مال و دولت اور اقتدار کے نشے میں مست ہوچکے ہیں اور انہوں نے منی میں امت اسلامی پر ظلم کیا ہے اور کھڑے ہوئے خدا کے مہمانوں کی جاں کنی کا تماشہ دیکھتے رہے۔ حسینی خراسانی نے آل سعود کی شیطنت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا سعودی حکومت شروع ہی سے ایذائیں دینے اور تحقیر کرنے پر تلی ہوئی تھی لیکن اگر رہبرانقلاب اسلامی کا وہ حکیمانہ، بروقت اور ٹھوس بیان نہ ہوتا تو آل سعود شہدا منی کے جنازے نہ دیتی۔ انہوں نے کہا کہ حج کو اسلام و عقائد اسلامی کی نشرو اشاعت اور ترویج کا مرکز ہونا چاہیے لیکن آل سعود کی حکومت نے گھٹن کا ماحول بنا کر دین اسلام کی تبلیغ میں رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔
source : abna24