کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان اور برطانیہ نے بریگزٹ کا عمل شروع ہوتے ہی دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔دونوں ممالک نے ایسے وقت میں تجارتی روابط میں بہتری کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا ہے، جب 3 دن قبل ہی برطانوی حکومت نے گزشتہ برس جون میں ہونے والے عوامی ریفرنڈم کے تحت یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کا آغاز کیا۔یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کو مکمل ہونے میں 2 سال کا عرصہ لگے گا، تاہم برطانیہ نے ابھی سے ہی اہم اور بڑے ممالک کے ساتھ آزاد تجارت کے فروغ کے حوالے سے مذاکرات کا آغاز کردیا۔اطلاعات کے مطابق برطانوی وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ بریگزٹ کے عمل کے شروع ہوتے ہی تجارتی تعلقات کی بہتری کے لیے نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔ جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب ارون جیٹلی سے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے مذاکرات کیے۔مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران فلپ ہیمنڈ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے علیحدگی کا عمل 2 سال میں مکمل ہوگا،اور تب تک برطانیہ یورپی یونین کے 27 ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے یا روابط کرنے کی سہولت سے محروم رہے گا۔فلپ ہیمنڈ نے واضح کیا کہ یہ طے ہے کہ برطانیہ یورپی یونین کا حصہ نہیں رہے گا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی طے ہے کہ ہم یورپی یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے اور تعلقات مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔برطانوی وزیر خزانہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بھی مثبت انداز میں کہا کہ بریگزٹ کے بعد بھارت-برطانیہ تعلقات کی سطح مختلف ہوگئی، اور نئی دہلی خود بھی لندن کے ساتھ مضبوط اور اچھے تجارتی تعلقات چاہتا ہے۔