ثقافتی گروپ: شناخت شيعہ كی عالمی اسمبلی كے سربراہ نے شناخت شيعہ مضمون كی اہميت كی طرف اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ صیہونی حكومت كی چاريونيورسٹيوں سے ہر سال ۲۵۰ طلباء شناخت شيعہ كے شعبہ میں ڈاكٹریٹ كی ڈگری حاصل كرتے ہیں۔
بين الاقوامی قرآنی خبررساں ايجنسی "ايكنا" نے حوزہ نيوز سنٹر كے حوالے سے نقل كيا ہے كہ حجۃ الاسلام علی انصاری بوميراحمدی نے ۲۷ ستمبر كو آيت اللہ علوی گرگانی سے ملاقات كے دوران شناخت شيعہ كے عالمی سنٹر كی سرگرميوں كے بارے میں ايك رپورٹ پيش كرتے ہوئے كہا ہے كہ اہل سنت بالخصوص وہابيت نے ايران حتی قم میں وسيع پيمانے پر اپنی سرگرميوں كا آغاز كر ركھا ہے تاہم ان كے بارے میں معلومات حاصل كر كے ان كی سرگرميوں كو روكا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزيد كہا كہ وہابيت نے پوری دنيا میں مذہب تشيع كے خلاف وسيع پيمانے پر اپنی سرگرميوں كا آغاز كر ركھا ہے جس كا واضح نمونہ لاكھوں كی تعداد میں ايك ايسی كتاب كی اشاعت ہے جس میں شيعوں كے خلاف شبہات اور اعتراضات كو بيان كيا گيا ہے۔
حجۃ الاسلام انصاری نے كہا كہ اس وقت حوزہ علمیہ اور ايران كی يونيورسٹيوں میں شناخت شيعہ كے عنوان سے ايك سبجيكٹ كے ايجاد كی ضرورت ہے جبكہ شيعوں كے سب سے بڑے دشمن اسرائيل كی چار يونيورسٹيوں سے ہر سال ۲۵۰ طلباء شناخت شيعہ كے سبجيكٹ میں ڈاكٹرٹ كی ڈگری حاصل كر كے فارغ التحصيل ہوتے ہين اور وہ تشيع كے خلاف اقدامات كرتے ہیں۔
source : http://www.iqna.ir