بحرین کے شمالی علاقے کی شوری کے سربراہ نے انکشاف کیا ہے کہ آل خلیفہ اور آل سعود کی طرف سے مساجد کی شہادت کا بھونڈا فعل ہنوز جاری ہے اور گذشتہ 3 مہینوں کے دوران دسیوں مساجد کو قانونی اجازت اور ملکیتی اسناد کے باوجود شہید کیا گیا ہے۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے شمالی علاقے کی شوری کے سربراہ "علی الجبل" نے روزنامہ الوسط سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزارت بلدیات نے ان مساجد کو شہید کردیا ہے جنہیں اسی وزارت نے اس سے قبل لائسنس دیا تھا اور ان کی تعمیر کی باقاعدہ منظوری دی تھی اور ان کی قانونی اسناد و دستاویزات بھی موجود ہیں۔
انھوں نے کہا: ہم نے منامہ کی بلدیاتی کونسل کے سربراہ "مجید میلار"، شمالی علاقہ جات کے بلدیاتی امور کے ڈائریکٹر جنرل نیز وزیر بلدیات و ترقیاتی منصوبہ جات "عبدالکریم حسن" سے اپریل کے مہینے میں ملاقات کی اور حمد سٹی سمیت دیگر علاقوں میں شیعہ مساجد اور امامبارگاہوں کی باقاعدہ اسناد و دستاویزات ان کے سامنے رکھ لیں اور فیصلہ ہوا کہ صرف بغیر لائسنس کی مساجد کو منہدم کیا جائے گا لیکن بعد میں حکومت نے بلڈوزر اور مشینیں نکال کر جو بھی مسجد سامنے آئے شہید کرڈالی اور فیصلے کی پابندی نہ ہوئی جبکہ شہید ہونے والی اکثر مساجد لائسنس یافتہ تھیں۔
دریں اثناء بعض ذرائع نے دعوی کیا کہ اوباما کی طرف سے بحرین میں مساجد کی شہادت پر تنقید کے بعد آل خلیفی حکمرانوں نے اعلان کیا کہ وہ شہید ہونے والی مساجد کو دوبارہ تعمیر کریں گے لیکن مندرجہ بالا رپورٹ کے مطابق وہ صرف آقا کو خوش کرنے کی غرض سے ایک خالی خولی اعلان تھا اور لگتا ہے کہ آل خلیفہ اور امریکہ و یورپ کے درمیان ایک خفیہ معاہدہ طی پایا ہے کہ اگر مغرب کی طرف سے کوئی تنقید سامنے آئے تو آل خلیفی حکمران لبیک اور یس سر کہتے رہیں اور عملا اپنا کام جاری رکھا کریں۔ جیسا کہ آل خلیفی حکمرانوں کے حالیہ دعوؤں میں دیکھا گیا کہ وہ انسانی حقوق اور عوامی حقوق دینے کا اعلان بھی کرتے ہیں اور دوسری طرف سے انسانیت کو ذبح کرتے ہیں، ڈاکٹروں اور استانیوں اور اساتذہ کو اغوا کرتے ہیں اور معاشرتی ڈھانچے کو بگاڑنے کے لئے بیرون ملک سے ہزاروں افراد کو بلوا کر انہیں بحرین کی شہریت دی جارہی ہے یہاں تک کہ آل سعود کے ہزاروں قابض فوجیوں کو شہریت دی گئی ہے۔ اسی طرح وہ ایک طرف سے مساجد اور امامبارگاہوں کو شہید کررہے ہیں اور مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے اعلان کرتے ہیں کہ وہ منہدم شدہ مساجد کی تعمیر نو کا بندوبست کررہے ہیں۔
حال ہی میں بارک اوباما نے کہا تھا کہ بحرین میں مساجد کے انہدام کا سلسلہ بند ہونا چاہئے جس کے بعد ریاکار آل خلیفی کٹھ پتلیوں نے شہید ہونے والی مساجد کی تعمیر نو کا کام جلد ہی شروع کیا جائے گا۔
تاہم آل خلیفیوں نے اپنی زہر افشانی کا سلسلہ جاری رکھا اور وزیر "قانون(؟)" نے کہا کہ ان مقامات کے پانی اور بجلی کے کنکشن غیر قانونی تھے جس کی وجہ سے انہیں منہدم کیا گیا اور اب دوبارہ انہیں تعمیر کیا جائے گا۔ لیکن آل خلیفہ کے مخالفین نے کہا ہے کہ بحرین میں کسی مسجد کی تعمیر نو کا کام شروع نہیں ہوا بلکہ مسجدوں کو بدستور شہید کیا جارہا ہے اور اب بھی آل خلیفی حکمرانوں کے ایجنڈے میں کئی مساجد کی شہادت شامل ہے۔
ادہر جعفری اوقاف کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ آل خلیفیوں نے سعودیوں کی مدد سے اب تک 28 مساجد اور 17 حسینیات کو شہید کردیا ہے جن کا روئے زمین پر کوئی اثر باقی نہیں رہا ہے۔
جعفری اوقاف کے سربراہ نے خلیفی بادشاہ حمد بن عیسی کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ سرکاری فورسز نے ان مساجد کے علاوہ مزید سات مساجد، آٹھ حسینیات اور اولیاء اللہ کے دو مزاروں کو نقصان پہنچایا ہے۔
انھوں نے حمد کے نام اپنی خط میں مساجد اور حسینیات کے ناموں اور شہادت کی تاریخوں کو بھی ذکر کیا ہے۔
انھوں نے حمد بن عیسی سے مطالبہ کیا ہے کہ مساجد کو دوبارہ تعمیر کیا جائے اور نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
source : http://www.abna.ir