رسا نیوز ایجنسی - آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کی پلیس کو ایک جدید اختیار دیا گیا ہے کہ جرم میں مشکوک افراد کی تلاش کے لئے ھر طرح کے برقع یا کوئی دوسرے حجاب کو ان کے چہرہ سے زبر دستی ہٹایا جائے ۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ھفتہ آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کی پلیس کو عدالت نے اجازت دی ہے کہ اگر کسی مسلمان محجبہ خواتین پر شک ہو تو اس کو اجازت ہے کہ اس کے اسلامی لباس کو ہٹا کر چہرہ دیکھے ۔ عدالت کے اس حکم پر وہاں کے مسلمانوں نے شدید رد عمل پیش کیا اور مسلمان خواتین میں خدشات و فکر مندی ہونے لگی ۔
ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے اسلامی کونسل کے ذمہ دار نے کہا : ھم لوگ اس نئی تدبیر کو قبول کرتے ہیں اور مسلمان خواتین انجمن نے بھی اعلام کیا ہے کہ اس اصلاحات سے مشکل نہی ہے اس شرط کے ساتھ کہ پلیس والوں کو چاہیئے کہ خواتین پلیس کے ذریعہ اس احکام پر عمل کرے ۔
ایک محجبہ خاتون نے بیان کیا : افراد کی پہچان پلیس کا حق ہے لیکن اس قانوں سے غلط فائیدہ نہ اٹھایا جائے اور پلیس خود ایسا نہ کرے کہ خواتین کے چہرہ سے برقع ہٹائے ۔ پلیس کو چاہیئے کہ مختلف مذاھب کے ماننے والوں کے عقیدہ کا احترام کرے اور خواتین پلیس کو اس کام کے لئے معین کرے ۔
قابل ذکر ہے ریاست نیو ساؤتھ ویلز کی پلیس پہلے بھی اس حد تک اجازت رکھتی تھی کہ کسی بڑے جرم کی تحقیق کے لئے مشکوک خواتین کے چہرہ کا حجاب ہٹا کر دیکھے مگر چھوٹے جرم کے لئے اس طرح کے اختیار نہی تھے ۔
source : http://www.rasanews.ir/