بين الاقوامی گروپ: مصری پارليمنٹ كی تجاويز كمیٹی نے 8 مئی كے اجلاس میں تصويب كيا كہ تحريف قرآن پر 10 سے 15 سال قيد كی سزا ہوسكتی ہے۔
ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی (ايكنا) نے "ahram.org" سے نقل كيا ہے مصری پارليمنٹ كے نمائندے ياسر القاضی كی طرف سے پيش كردہ قرآن كريم كی اشاعت كے قواعد و ضوابط بل كے بارے پارليمنٹ كی تجاويز كمیٹی میں جائزہ ليا گيا اور قرآن كريم میں تحريف كرنے والوں كيلئے 10 سے 15 سال تك كی سزا منظور كی گئی ۔
اس كمیٹی نے تصويب كيا اگر دوسری مرتبہ تحريف كی گئی تو ايك لاكھ سے ايك ملين جينہ جرمانہ كے علاوہ عمر قيد كی سزا دی جائے گی۔
اسی طرح مصری پارليمنٹ نے اعلان كيا قرآن كريم كی اشاعت بغير اجازت نامہ كے ممنوع ہوگئی ہے اور اگر كوئی اجازت نامہ كے بغير اشاعت كرے گا تو اسے دس سال قيد اور ايك لاكھ يا دو لاكھ كا جرمانہ بھی كيا جائے گا۔
source : http://www.iqna.ir