شیخ نے حضرت امام العصر ﴿عج﴾کے نائب خاص ابو القاسم حسین بن روح سے روایت کی ہے کہ رجب کے مہینے میں آئمہ میں سے جس امام (ع) کی ضریح مبارکہ پر جائے تو اس میں داخل ہوتے وقت یہ زیارت ماہ رجب پڑھے:
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی ٲَشْھَدَنا مَشْھَدَ ٲَوْ لِیائِہِ فِی رَجَبٍ، وَٲَوْجَبَ عَلَیْنا مِنْ حَقِّھِمْ مَا
حمد خدا ہی کیلئے ہے جس نے ہمیں رجب میں اپنے اولیائ کی زیارت گاہوں پر حاضر کیا اور ان کا حق ہم پر واجب کیا
قَدْ وَجَبَ وَصَلَّی اﷲُ عَلَی مُحَمَّدٍ الْمُنْتَجَبِ، وَعَلَی ٲَوْصِیائِہِ الْحُجُبِ ۔ اَللّٰھُمَّ فَکَما
جو ہونا چاہئے تھا اور رحمت خدا ہو عالی نسب محمد(ص)(ص) پر اور ان کے اوصیائ پر جو صاحب حجاب ہیں اے معبود! پس جیسے تونے ہمیں ان کی
ٲَشْھَدْتَنا مَشْھَدَھُمْ فَٲَ نْجِزْلَنا مَوْعِدَھُمْ، وَٲَوْرِدْنا مَوْرِدَھُمْ، غَیْرَ مُحَلَّئیِنَ عَنْ وِرْدٍ
زیارت کی توفیق دی ویسے ہی ہمارے لئے ان کا وعدہ پورا فرما اور ہمیں ان کی جائے ورود پر وارد فرما بغیر کسی روک ٹوک
فِی دارِ الْمُقامَۃِ وَالْخُلْدِ وَاَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ، إنِّی قَدْ قَصَدْتُکُمْ وَاعْتَمَدْتُکُمْ بِمَسْٲَلَتِی
کے جائے اقامت اور خلد برین میں پہنچا دے اور سلام ہو آپ پر کہ میں آپ کی طرف آیا اور آپ پر بھروسہ کیا اپنے سوال
وَحَاجَتِی وَھِیَ فَکَاکُ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ، وَالْمَقَرُّ مَعَکُمْ فِی دَارِ الْقَرارِ ، مَعَ شِیعَتِکُمُ
اور حاجت کے لئے اور وہ یہ ہے کہ میری گردن آگ سے آزاد ہو اور میرا ٹھکانہ آپ کے ساتھ آپ کے نیکوں کار شیعوں
الْاَ بْرَارِ، وَاَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَی الدَّارِ، ٲَنَا سائِلُکُمْ وَآمِلُکُمْ فِیمَا
کیساتھ ہو اور سلام ہو آپ پر کہ آپ نے صبر کیا پس آپ کا کیا ہی اچھا انجام ہے میں آپکاسائل اور امید وار ہوں ان چیزوں کیلئے
إلَیْکُمُ التَّفْوِیضُ، وَعَلَیْکُمُ التَّعْوِیضُ، فَبِکُمْ یُجْبَرُ الْمَھِیضُ، وَیُشْفَی الْمَرِیضُ،
جو آپ کے اختیار میں ہیں اور یہ آپ کی ذمہ داری ہے آپ کے ذریعے شکستگی کی تلافی اور بیمار کو شفا ملتی ہے اور جو کچھ
وَمَا تَزْدَادُ الْاَرْحَامُ وَمَا تَغِیضُ، إنِّی بِسِرِّکُمْ مُؤْمِنٌ، وَ لِقَوْ لِکُمْ مُسَلِّمٌ، وَعَلَی اﷲِ
رحموں میں بڑھتا اور گھٹتا ہے بے شک میںآپ کی قوت باطنی کا معتقد اور آپ کے قول کو تسلیم کرتا ہوں میں خدا کوآپ کی قسم
بِکُمْ مُقْسِمٌ فِی رَجْعِی بِحَوَائِجِی وَقَضَائِہا وَ إمْضَائِہا وَ إنْجَاحِہا وَ إبْراحِہا
دیتا ہوں کہ میری حاجتوں پر توجہ دے انہیں پورا کرے ان کا اجرا کرے اور کامیاب کرے یا ناکام کرے اور جو کام میں نے آپ
وَبِشُؤُونِی لَدَیْکُمْ وَصَلاَحِہا وَاَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ سَلاَمَ مُوَدِّعٍ وَلَکُمْ حَوائِجَہُ مُودِعٌ
کے سپرد کئے ہیں ان میں بہتری کرے اور سلام ہو آپ پر، وداع کرنے والے کا سلام جو اپنی حاجتیں آپ کے سپرد کر رہا ہے
یَسْٲَلُ اﷲَ إلَیْکُمُ الْمَرْجِعَ وَسَعْیُہُ إلَیْکُمْ غَیْرَ مُنْقَطِعٍ وَٲَنْ یَرْجِعَنِی مِنْ حَضْرَتِکُمْ
وہ خدا سے سوال کرتا ہے کہ آپکے ہاں واپس آئے اور اسکا آپکی بارگاہ میں آنا چھوٹنے نہ پائے وہ چاہتا ہے کہ آپکے حضور سے
خَیْرَ مَرْجِعٍ إلَی جَنَابٍ مُمْرِعٍ وَخَفْضٍ مُوَسَّعٍ وَدَعَۃٍ وَمَھَلٍ إلَی حِینِ الْاَجَلِ وَخَیْرِ
جائے تو پھر آپ کی خدمت میں حاضری دے تو یہ جگہ ہموار، سر سبز اور وسیع ہو چکی ہو کہ تا دم آخر وہ یہاں رہے اوراس کا انجام بخیر ہو
مَصِیرٍ وَمَحَلٍّ فِی النَّعِیمِ الْاَزَلِ، وَالْعَیْشِ الْمُقْتَبَلِ، وَدَوامِ الاَُْکُلِ، وَشُرْبِ الرَّحِیقِ
ہمیشہ کی نعمتیں نصیب ہوں آئندہ زندگی خوشگوار ہو ہمیشہ بہترین غذائیں اور پاک شراب ملے اور آب شرین
وَالسَّلْسَلِ وَعَلٍّ وَنَھَلٍ لاَ سَٲَمَ مِنْہُ وَلاَ مَلَلَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکَاتُہُ وَتَحِیَّاتُہُ عَلَیْکُمْ
اور یہ مہینہ بار بار آئے جس میں نہ تنگی آئے نہ رنج ہو اور خدا کی رحمت، برکتیں اور درود و سلام ہو آپ پر جب تک
حَتَّی الْعَوْدِ إلَی حَضْرَتِکُمْ، وَالْفَوْزِ فِی کَرَّتِکُمْ، وَالْحَشْرِ فِی زُمْرَتِکُمْ، وَرَحْمَۃُ
کہ میں دوبارہ حاضر بارگاہ ہوں آپ کی رجعت میں کامیاب رہوں حشر میں آپ کے گروہ میں اٹھوں خدا کی رحمت اور
اﷲِ وَبَرَکاتُہُ عَلَیْکُمْ وَصَلَواتُہُ وَتَحِیَّاتُہُ، وَھُوَ حَسْبُنا وَنِعْمَ الْوَکِیلُ۔
برکتیں ہوںآپ پر اور اس کی نوازشیں اور سلامتیاں اور وہ ہمارے لئے کافی اور بہترین کارساز ہے۔
source : http://ahlulbaytportal.ir