بين الاقوامی گروپ: فرانس میں 18 جون كو نظرثانی كی اپيل میں عدالت نے مارسيل كی جامع مسجد كو دوبارہ تعمير كرنے كی اجازت دے دی ہے۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی ''ايكنا'' نے ''IsIamophobia Watch'' نیٹ ورك سے نقل كيا ہے كہ فرانسيسی عدالت نے نظرثانی اپيل منظور كرتے ہوئے مارسيل كی عدالت كا حكم معطل كرتے ہوئے مارسيل جامع مسجد كی تعمير كا اجازت نامہ دے ديا ہے۔
مارسيل كی عدالت نے گذشتہ سال ايك حكم كے ذريعے جامع مسجد كی تعمير روك دی تھی۔ یہ حكم مارسيل كی ايك انجمن كی شكايت پر جاری كيا گيا جس میں انہوں نے كہا تھا اس مسجد كی ساخت ہمارے ماحول كے مخالف ہے ۔ یہ مسجد بائيس ملين يورو كی ماليت سے اس شہر كے جنوبی حصے میں تعمير كی جائے گی۔ اس مسجد كے مينار كی بلندی 25 میٹر ہو گئی اور اس میں سات ہزار افراد كے نماز پڑھنے كی گنجائش ہو گئی۔
دو لاكھ پچاس ہزار مسلمان فرانس كے اس دوسرے بڑے شہر میں رہائش پذير ہیں۔
source : http://www.iqna.ir