بین الاقوامی: اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم برائے تعلیم، سائنس و ثقافت "یونیسکو" نے افریقی ملک مالی میں شدت پسندوں کے ہاتھوں اولیائے کرام کے مزارات کو دھماکوں سے اڑانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مقدس مذہبی مقامات کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی شبستان کے مطابق مالی میں اسلامی شدت پسندوں کے ہاتھوں ٹمبکٹو میں ایک تاریخی مزار کو دھماکے سے اڑانے کے واقعے پر ‘‘یونیسکو’’ نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ‘‘یونیسکو’’ نے دو روز قبل ہی ٹمبکٹو کے مزارات اور فلسطین میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جائے پیدائش چرچ آف نیٹی ویٹی سمیت کئی ایسے مقدس مقامات کو عالمی ورثہ قرار دیا تھا۔
اقوام متحدہ کی تنظیم نے خبردار کیا تھا کہ جن مقامات کو عالمی ورثہ قرار دیا جا رہا ہے ان کے مستقبل کو شدت پسندوں کی جانب سے خطرات لاحق ہیں، عالمی برادری ان کا تحفظ یقینی بنائے۔ یونیسکو کے اس اقدام کے دو روز بعد عالمی برادری نے تو کوئی قدم نہ اٹھایا تاہم مالی میں سرگرم شدت پسندوں نے ٹمبکٹو شہر میں ایک مزار میں دھماکے کر کے اسے تباہ کر دیا۔
یونیسکو کی خاتون چیئرمین الیسنڈر کامینز نے ایک بیان میں مالی کے شمال میں ٹمبکٹو شہر کے ایک مزار کی تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی میں وہ لوگ ملوث ہیں جنہوں نے مزارات کو وجہ نزاع بنا رکھا ہے۔
قبل ازیں شمالی مالی میں سرگرم شدت پسند گروپ ‘‘انصار الدین’’ کے ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو دھمکی آمیز لہجے میں بتایا تھا کہ وہ ملک میں موجود تمام مزارات کو دھماکوں سے تباہ کریں گے۔ ترجمان نے ٹمبکٹو شہر میں اولیائے کرام کے مزارات کو ‘‘شرک کے اڈے’’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُُنہیں ملیا میٹ کر دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں یونیسکو نے افریقی ملک مالی کے شمالی شہر ٹمبکٹو میں موجود اولیائے کرام کے 16 مزارات کو عالمی ورثے کا حصہ قرار دیا تھا اور ساتھ ہی خبردار کیا تھا کہ مالی کے ان مقدس مذہبی مقامات کو شدت پسندوں کے ہاتھوں سخت خطرات لاحق ہیں۔ یونیسکو کے اس فیصلے کے بعد جماعت انصار الدین کے جنگجوؤں نے یہ اشارہ دیا تھا کہ وہ یونیسکو کے اقدام کا عملی جواب دیں گے۔
source : http://shabestan.net