بین الاقوامی: آمریکی ریاست میسوری میں جاپلین کے سکینڑون باشندوں نے اس علاقے میں ایک مسجد کوجلائے جانے کے خلاف اعتراض کرتے ہوئے مظاہرہ کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی شبستان نے روئٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آمریکی ریاست میسوری کے علاقے جاپلین کی ایک مقامی مسجد کوجلائے جانے کے بعد اس علاقے کے سینکڑوں افراد نے اس اسلام مخالف اقدام کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
مظاہرین میں سے ایک شخص نے کہا ہے کہ جاپلین میں اسلامی معاشرے کےاراکین آمریکیوں کے نفرت کے جذبے کو اس واقعے کا سرچشمہ قراردیتے ہیں۔
اس مظاہرے کو منعقد کرنے کا مقصد یہ پیغام پہنچا نا ہے کہ عشق کی طاقت،خوف ونفرت کی طاقت سے زیادہ ہے۔
اشلی کارٹر نے کہا ہے کہ مختلف مذاہب اورتہذیبوں سے وابستہ افراد نے اس مظاہرے میں شرکت کی ہے تاکہ اس اقدام کی مذمت کی جائے۔
جاپلین کے اسلامی معاشرے کے ترجمان کیمبرلی کسترنے کہا ہے کہ اس مسجد کی تعمیرنوکےلیے تقریبا ۴لاکھ چھ ہزارڈالرجمع کرلیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ میلواکی میں سکھوں کے معبد پرحملے کے بعد اس مسجد کوآگ لگائی گئی ہے
مظاہرین میں سے ایک شخص نے کہا ہے کہ جاپلین میں اسلامی معاشرے کےاراکین آمریکیوں کے نفرت کے جذبے کو اس واقعے کا سرچشمہ قراردیتے ہیں۔
اس مظاہرے کو منعقد کرنے کا مقصد یہ پیغام پہنچا نا ہے کہ عشق کی طاقت،خوف ونفرت کی طاقت سے زیادہ ہے۔
اشلی کارٹر نے کہا ہے کہ مختلف مذاہب اورتہذیبوں سے وابستہ افراد نے اس مظاہرے میں شرکت کی ہے تاکہ اس اقدام کی مذمت کی جائے۔
جاپلین کے اسلامی معاشرے کے ترجمان کیمبرلی کسترنے کہا ہے کہ اس مسجد کی تعمیرنوکےلیے تقریبا ۴لاکھ چھ ہزارڈالرجمع کرلیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ میلواکی میں سکھوں کے معبد پرحملے کے بعد اس مسجد کوآگ لگائی گئی ہے
source : http://www.shabestan.net