آسٹریلیا کی حکومت نے اسلامی نقاب میں چہرے کو مکمل طور پر چھپانے والی خواتین کوپارلیمنٹ کے احاطے تک محدودکرنے کافیصلہ واپس لے لی
ایکنا نیوز-آسٹریلیا نے اسلامی نقاب میں چہرے کو مکمل طور پر چھپانے والی خواتین کوپارلیمنٹ کے احاطے تک محدودکرنے کافیصلہ واپس لے لیاہے۔
ڈیلی پاکستان کے مطابق پارلیمان کے احاطے میں نقاب پوش خواتین کے داخلے کو محدود کرنے کے فیصلے کو نقاب یا برقع پہنے مسلمان خواتین کو ہدف بنانے کے طور پر دیکھا جا رہا تھا جس پر امتیازی سلوک روا رکھنے کے الزامات لگنے شروع ہو گئے تھے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اب پارلیمان میں آنے والوں کو سکیورٹی حکام کو مختصراً اپنا چہرہ دکھانا ہوگا۔
پارلیمانی سروسز کے محکمے نے ایک بیان میں کہا کہ سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد نقاب پوش خواتین پارلیمان کے عوامی مقامات اور تمام گیلریوں میں نقاب پہن کر جا سکتی ہیں،یہ عارضی اقدامات تھے اور چونکہ اسے پارلیمانی سیشن کے آخری دن اختیار کیا گیا تھا، اس لیے اس سے کوئی متاثر نہیں ہوا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پارلیمان کے احاطے میں نقاب پوشوں کے داخلے کو محدود کرنے کا فیصلہ آسٹریلیا میں 'دہشت گرد حملے‘ اور آسٹریلوی 'جہادیوں‘ کی داعش میں شمولیت کے بعد بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا تھا۔
source : www.iqna.ir