کی رپورٹ کے مطابق شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی میستورا نے حلب میں زمینی جھڑپوں کے جاری رہنے اور شامی فوج کی جانب سے اس شہر کے مکمل محاصرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئےعام شہریوں کو امداد پہنچانے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں پرتاکید کی ہے۔
دوسری جانب عالمی ریڈ کراس کمیٹی کے مشرق وسطی کے امور کے انچارج رابرٹ مارڈینی نے شام اورعراق سے واپسی پرحلب کے تمام علاقوں میں جنگ بندی کی برقراری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس شہر میں عام شہریوں خاص طور پربوڑھوں، بیماروں اور زخمیوں کے حالات کو دیکھتے ہوئے حلب کے مشرق میں لوگوں کو امداد پہنچانے کے لیے اس علاقے میں ریڈ کراس کے امدادی کارکنوں کی موجودگی ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ امدادی کارکنوں کو شہریوں کی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے اس علاقے میں جانے کی اجازت ملنی چاہیے اور حلب میں عام شہریوں کے امن اورسلامتی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے شامی فوج کی جانب سے حلب کا محاصرہ کیے جانے کے بعد عام شہریوں کی صورت حال کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ اس سے قبل اس نے حلب میں رہنے والے عام شہریوں کے دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل عام پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔
حلب شام میں دہشت گردوں کا آخری اہم اور مضبوط ترین اڈا شمار ہوتا ہے اور یہاں پر دہشت گردوں کی شکست سے ان کی کمر ٹوٹ جائے گی۔
source : abna24