کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کے آئین کا کوئی سب سے زیادہ وفادار ہے تو وہ علماء ہیں،اگر وزیر اعظم کو ملک کے حوالےسے کوئی ایکشن پلان بنانا ہےتو علماء سے مشورہ کرنا چاہیے،تمام دینی جماعتیں دہشت گردی کےخلاف متفق اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں، لیکن دینی مدارس کے خلاف منظم ایجنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔ منصورہ لاہور میں اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان اور دینی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس کے بعد مشترکا پریس کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کی سب نے مذمت کی، تاہم دینی مدارس کے ساتھ امتیازی سلوک ناقابل برداشت اورقابل افسوس بھی ہے۔ اس موقع پر مفتی منیب الرحمن، قاری حنیف جالندھری،قاری یاسین ظفر،ڈاکٹر عبدالمالک، مجیب الرحمن انقلابی اور صاحبزادہ نصیر احمد کا کہنا تھا کہ طالب کو مغرب نے طالبان دہشت گرد کا نام دیدیا ہے، جان بوجھ کر اسلام کو بدنام کیا جارہا ہے۔قبل ازیں اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی مدرسے،دینی جماعت یا قائد کے خلاف ملک دشمن کارروائی کے ثبوت حکومت سامنے لائے، اس کی حمایت کی جائے گی۔ اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے تمام آئینی اقدامات میں بھر پور تعاون کا اعلان بھی کیا گیا۔
source : www.abna.ir