بحرین میں جمعیت وفاق ملی کے سیکریٹری جنرل شیخ علی سلمان کی گرفتاری کو اٹھائیس دن ہوگئے ہیں تاہم ملت بحرین ان کی گرفتاری کےخلاف بدستور احتجاج کررہی ہے۔
ملت بحرین کے دسیوں ہزار افراد نے ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کرکے آل خلیفہ کی کال کوٹھریوں سے شیخ علی سلمان کی رہائي کا مطالبہ کیا ہے۔
مظاہرین پر آل خلیفہ کے سکیورٹی کارندوں کی فائرنگ سے کئي افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ایک شخص کو دو روز قبل گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے کئي مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا جبکہ مسلسل مظاہرین پر زہریلی گیس کے گولے داغ رہی ہے۔ بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائي جاتی ہے۔
ملت بحرین شیخ علی سلمان کی گرفتاری کے دن یعنی اٹھائیس دسمبر سے ہرروز مظاہرے کررہی ہے۔
شیخ علی سلمان کے وکیلوں میں شامل ایک وکیل عبداللہ الشملاوی کے حوالے سے نیوز ایجنسیوں نے رپورٹ دی ہے کہ شیخ سلمان پر آل خلیفہ نے چار الزامات عائد کئے ہیں۔ اگر یہ الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں انیس برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ آل خلیفہ کے اٹارنی جنرل نے الزام لگایا ہے کہ شیخ علی سلمان حکومت کے خلاف عوام کو بھڑکاتے ہیں کہ طاقت کا استعمال کرکے حکومت گرادیں، وہ غیر قانونی طریقے اپناتے ہیں اور ڈراتے دھمکاتے ہیں، عوام کو قانون توڑنے پر اکساتے ہیں، اور ایسے اقدامات کرتے ہیں جو جرم شمار ہوتے ہیں نیز عوام کے ایک گروہ کو دوسرے گروہ کے حلاف بھڑکاتے ہیں۔
آل خلیفہ کے اٹارنی جنرل نے شیخ علی سلمان پر نقض امن کا بھی الزام لگایا ہے۔ شیخ علی سلمان نے ان الزامات کی تردید کی ہے ۔ آل خلیفہ نے اعلان کیا ہےکہ شيخ علی سلمان پر اٹھائيس جنوری سے مقدمہ شروع کیا جائے گا۔ جمعیت وفاق ملی میں سیاسی شعبے کے سربراہ خلیل مرزوق نے کہا ہے کہ شیخ علی سلمان کو جمہوریت کے لئے جدوجہد کرنے کے جرم میں قید میں ڈالا گيا ہے۔ ادھر آل خلیفہ کی ایک عدالت نے انسانی حقوق کے سینئر کارکن نبیل رجب کو آل خلیفہ کی توہین کرنے کے الزام میں چھے ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائي ہے۔ نبیل رجب نے کہا ہےکہ مجھے اور شیخ علی سلمان کو جو جمہوریت، انسانی حقوق اور عدل انصاف کے لئے جدوجہد کررہے ہیں گرفتار کرکے قید کردیا گیا ہے اور ہم پر مقدمہ چلایا جارہا ہے۔ ایسے میں مسائل کے حل کی تلاش کی پرامن کوششیں بے سود ہوگئی ہیں اور ان گروہوں کےلئے جو تشدد پر یقین رکھتے ہیں راستہ ہموار ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے گروہوں کے میدان میں آنے سے بڑی خطرناک صورتحال سامنے آجائے گي۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اطمینان ہے کہ آل خلیفہ چاہتی ہےکہ بحرین میں تشدد شروع ہوجائے تا کہ یہ الزام لگایا جاسکے کہ ملک میں دہشتگردی ہورہی ہے جمہوریت کے لئے جدوجہد نہیں۔
جمعیت وفاق ملی نے ایک بیان میں کہا ہے نبیل رجب کے خلاف آل خلیفہ کی عدالت کا فیصلہ سیاسی اور انتقامی محرکات کی بنا پر کیا گیا ہے اور اس کا مقصد ملت بحرین کے رہنماوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی نبیل رجب کے خلاف عدالت کے فیصلے کو بحرین میں آزادی عقیدہ و بیان کے خلاف اقدام قراردیا ہے اور کہا ہےکہ اس سے آزادی بیان کو نقصان پہنچے گا۔ ادھر جمعیت الوفاق کے سینئر رکن ہادی موسوی نے آل خلیفہ کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملت بحرین کا قیام مکمل کامیابی تک جاری رہے گا۔
واضح رہے ملت بحرین چودہ فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ کے خلاف تحریک چلارہی ہے۔
source : www.abna.ir