کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبارات واشگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سینئر کمانڈرعماد مغنيہ کی شہادت میں امریکی خفیہ سروس سی آئی اے نے اسرائیل کی خفیہ سروس موساد کی مدد کی تھی۔
اس اخبار کے مطابق سی آئی اے کی مدد سے موساد کے جاسوسوں نے شام کے دارالحکومت دمشق میں بم کو ریموٹ کنٹرول سے دھماکہ کیا تھا۔
سابق امریکی جاسوس کے مطابق یہ بم امریکہ میں بنایا گیا تھا اور اس کا کئی بار ٹیسٹ بھی کیا گیا تھا۔ اس نے بتایا کہ ہم نے یقین پیدا کرنے کے لئے بم کا 25 بار تجربہ کیا تھا۔
امریکہ نے کبھی بھی عماد مغنيہ کی شہادت میں اپنی مداخلت کا اعتراف نہیں کیا ہے، اگرچہ سی آئی اے کے 5 سابق جاسوسوں نے اس میں امریکی مداخلت کو قبول کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق عماد مغنيہ کی ٹارگٹ کلنگ کے لئے امریکہ کے اس وقت کے صدر جارج بوش کی اجازت کی ضرورت تھی۔
امریکا کے ایک اور سابق ایجنٹ نے بتایا کہ اٹارنی جنرل، قومی سلامتی کے سربراہ، قومی سلامتی کے مشیر اور وزارت قانون کی انسانی حقوق کونسل کے دفتر وغیرہ سب نے اس کارروائی کی اجازت دے دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عماد مغنيہ کے قتل کی اجازت بہت مشکل کام تھا کیونکہ ہمیں یہ ثابت کرنا تھا کہ مغنيہ، امریکہ کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔ سی آئی اے نے اس بارے میں کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ عماد مغنيہ حزب اللہ کے ایک سینئر کمانڈر تھے جنہیں 12 فروری 2008 کو بم دھماکے میں شہید کر دیا گیا تھا۔
source : www.abna.ir